براؤزنگ بلاگز

بلاگز

این ایف سی ایوارڈ کی تقسیم منصفانہ ہونی چاہیے

وجیہہ اکرم جب ۲۰۱۰ میں این ایف سی ایوارڈ کا اعلان کیا گیا اور اسے آئین کا حصہ بنایا گیا تو ایسا محسوس ہوا کہ یہ بڑا خوش آئند اقدام ہے، صوبوں کو اس سے اس کا حق ملے گا اور صوبوں میں محرومیوں کا جو احساس ہے وہ بھی کم ہو جائے گا۔ لیکن جوں جوں

رمضان ٹرانسمیشنز: دورِ حاضر کا جدید فتنہ

سُہیر عارف        جیسا کہ سب جانتے ہیں کہ رمضان المبارک کا مہینہ رحمت، برکت اور مغفرت کا مہینہ ہے اور ہر مسلمان کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ اِس مہینے میں زیادہ سے زیادہ نیکیاں اور اللہ سبحان و تعالیٰ کا قُرب حاصل کر سکے، لیکن میڈیا نے اِس با

کورونا وائرس اور دانش کی موت

صائمہ اقبال آج یہ جملہ کثرت سے دہرایا جارہا ہے کہ ” کورونا جیسا کچھ نہیں، یہ سب کہنے کی باتیں ہیں۔“ اس جملے کو سن کرلگتا ہے، جیسے ہماری دانش کی موت واقع ہوچکی ہے۔ ہم اس حساس معاملے میں خود کو انتہائی دانا سمجھ بیٹھے ہیں، اور یہ گمان رکھتے

ماہ صیام اور سندھ کا انوکھا لاک ڈاؤن

صدام کنبھر سندھ بھر میں مساجد اور رمضان المبارک میں پابندی سے متعلق کئی سوال دماغ میں جنم لے رہے ہیں وزیر اعلیٰ سندھ کے روزانہ رات دیر آنے والے بیانوں نے پیپلزپارٹی کی اپنی سیاست میں اختلاف بڑھا دئیے کسی ذرائع سے معلوم ہوا کہ پیپلزپارٹی میں

بھارت کی شکست

مہرین ملک آدم بھارتی میڈیا کے پاگل پن اور جنونیت سے پوری دنیا ہی واقف ہے۔ مودی سرکار کی ایما پر پاکستان کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کرنا بھارتی میڈیا کا پسندیدہ مشغلہ ہے۔ سپریم کورٹ آف پاکستان کے گلگت بلتستان میں جنرل الیکشن کروائے جائیں کے

موت بمقابلہ موت

فردوس شمیم نقوی اس وقت پاکستان کا سب سے اہم مسئلہ یہ ہے کہ سندھ میں 40 دن سے زیادہ لاک ڈاون کے بعد ہم کس جگہ کھڑے ہیں؟؟؟ آج تک شہرقائد میں لاک ڈاون پر مکمل عملدرآمد نہیں کروایا جاسکا ہے،حکومت سندھ کے بیشتر احکامات کی خلاف ورزی کی گئی،

خدیجہ بنتِ خویلد شہزادیِ عَرب بنی زوجہ رسول  (صل اللہ علیہ والہ وسلم)

سہیر عارف ایک عظیم عورت جو عَرب کی مشہور اور کامیاب تاجر تھیں. جب گرمیوں میں قُریشی کاروان تجارت کے لیئے جاتے تو سیّدہ خدیجہ کا کاروان اپنی مثال رکھتا تھا. حضرت خدیجہ کا کاروان قریش کے باقی کاروانوں کے مقابلے بڑا ہوتا تھا. سیّدہ خَدیجہ ایک

سُلطان واقعی شیر تھے

احسن لاکھانی سُلطان ابھی دستر خوان پر کھانا تناول فرمانے کے لیے بیٹھے ہی تھے جیسے ہی نوالا منہ کے قریب کیا, درباری نے آواز دی حضور انگریزوں کی فوج نے حملہ کردیا ہے، سُلطان نے ہاتھ وہیں روک دیا نوالا نیچے رکھا اور تاریخی جملے کہے سُلطان نے

عارف وزیر کے قاتل کون؟

عبداللہ خان بغیر کسی انکوائری، بغیر کسی ثبوت کے فرض کر لیا گیا ہے کہ عارف وزیر کو پاکستانی اداروں نے مارا یا مروایا. ایک طرف علی وزیر کا دعویٰ کہ اس کے خاندان کے 15 افراد جنگجوؤں نے مارے اور دوسری طرف انہی جنگجوؤں کے ساتھ نبرد آزما اداروں

میں کس طرح چوروں کی پہچان کروں کہ سارے شہر نے پہن رکھا ہے ماسک!

ثناء خان ندیم خاموشی سے میں یہ تماشہ دیکھتا رہا ۔ ڈر کے مارے سٹور روم سے باہر نکل نہیں پایا۔ نظارہ پورا کا پورا دیکھا ۔ کیسے دو آدمی عرف چور گھر کے کمروں کی پریڈ کرتے رہے۔ پیسہ اور زیور جیبوں میں ڈالتے رہے ۔ دونوں کے ہاتھوں میں پستول ۔