پاک ٹی ہاؤس لاہور، 1940 سے اب تک کا سفر

زاہد حسین 1940ء میں لاہور میں رہنے والے ایک سکھ بوٹا سنگھ نے "انڈیا ٹی ہاؤس" کے نام سے ایک چائے خانہ شروع کیا۔ بوٹا سنگھ نے 1940ء سے 1944ء تک اس چائے خانہ اور ہوٹل کو چلایا، مگر اس کا کام کچھ اچھے طریقے سے نہ جم سکا۔ بوٹا

پاکستان اور چین، بہترین دوست

زاہد حسین پاکستان اور چین 7 دہائیوں سے بہترین دوست ہیں۔ اس دوستی کی 71 سال پرانی تاریخ ہے، تب سے لے کر اب تک دونوں ممالک ہر اچھے برے وقت میں ایک ساتھ کھڑے ہیں اور اپنی اس گہری دوستی کو مزید فروغ دے رہے ہیں۔ 1956 میں اُس وقت کے پاکستانی

بے نظیر بھٹو، ایک بہترین ماں

زاہد حسین آج اسلامی دُنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی 15 ویں برسی منائی جارہی ہے۔ پاکستان میں سیاسی تاریخ بھٹو خاندان اور بھٹو خاندان کی سیاسی تاریخ محترمہ بے نظبیر بھٹو کے بغیر مکمل نہیں ہوسکتی۔ غیرمنقسمہ ہندوستان

گم ہوتا کراچی: کوٹھاری پریڈ کلفٹن

زاہد حسین پاکستان دنیا کے ان خوش قسمت ممالک میں شامل ہے جہاں پہاڑ، دریا، سمندر، میدان اور ریگستان سمیت دنیا کی ہر نعمت موجود ہے۔ پاکستان کی ساحلی پٹی بلوچستان سے کراچی تک پھیلی ہوئی ہے۔ کراچی کی بندرگاہ کو چھوتا ہوا ساحل

سجاد علی: موسیقی کا جیتا جاگتا عہد

زاہد حسین پاکستان کی سرزمین فن اور فنکاروں کے لحاظ سے بڑی زرخیز مانی جاتی ہے۔ برصغیر کے بیش تر بڑے فنکار اسی سرزمین پر پیدا ہوئے اور دنیا بھر میں اپنے فن کا لوہا منوایا۔ ایسے ہی فنکاروں میں سجاد علی کا نام سرِ فہرست ہے، جن

فن کا اوج کمال۔۔۔

زاہد حسین سید کمال کے فن کے معترفین کی کمی نہیں، اُنہوں نے پاکستانی فلموں میں اپنی اداکاری کے بہترین نقوش چھوڑے ہیں۔سید کمال نہ صرف بہترین اداکار تھے، بلکہ وہ ایک اچھے فلم ساز، ہدایت کار اور کہانی نویس بھی تھے۔‌ انھوں نے فلم اور پاکستان

مرے گھر کے راستے میں کوئی کہکشاں نہیں ہے

زاہد حسین اپنی وفات کے 52 برس بعد بھی مصطفیٰ زیدی اپنے مداحوں کے دلوں میں آج بھی زندہ ہیں۔ قارئین کے لیے اُن کی ایک غزل پیش خدمت ہے۔فن کار خود نہ تھی مرے فن کی شریک تھیوہ روح کے سفر میں بدن کی شریک تھیاترا تھا جس پہ باب حیا کا ورق

عالمی یومِ اساتذہ

زاہد حسین کہا جاتا ہے انسان کا سب سے بڑا استاد وقت ہے جو سب کچھ سکھا دیتا ہے۔ یہ بات سو فیصد درست ہے لیکن میرا یہ بھی ماننا ہے کہ مختلف مراحل میں مختلف اساتذہ ملتے ہیں۔ سب سے پہلے مجھے ماں کی گود اور والد کی نگرانی ملی، جس نے ابتدائی

کراچی کا قدیم یہودی سینیگاگ

گم ہوتا کراچیتحقیق و تحریر: زاہد حسین کراچی ساحلی شہر ہونے کے ناتے مختلف اللسان، مختلف الخیال، مختلف المذاہب اور مختلف الثقافت افراد کا ہمیشہ سے میزبان رہا ہے۔ قدیم کراچی میں عام طور پر بولی جانے والی زبانوں میں مقامی سندھی اور

حیراں ہوں دل کو روؤں کہ پیٹوں جگر کو میں

آج ایک چینل پر کراچی میں بارشوں سے متعلق خبر نشر ہوئی۔ خبر سن کر بہت عرصے بعد میں بہت ہنسا۔ خبر کچھ یوں پڑھی گئی، کراچی میں مون سون کے پہلے ہی اسپیل میں انتظامیہ کی کارکردگی کی قلعی کھل گئی۔ کراچی کی انتظامیہ مسائل کے حل کی دست درازی میں