افواج پاکستان ہماری شان

رضوان احمد فکری

پاکستان اس وقت اندرونی اور بیرونی خطرات کا سامنا کررہا ہے، اپوزیشن نے ایک بحث چھیڑ رکھی ہے، ان کا بیانیہ کسی صورت ملک کے مفاد میں نہیں۔ وطن عزیز میں انتشار اور شورش کی سیاست امن دشمنوں کو ایندھن فراہم کرنے کے مترادف ہے۔ سینیٹ انتخابات سے پہلے جوڑ توڑ اور ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی سیاست تو کی جارہی ہے لیکن اپوزیشن کے عاقبت نااندیش سیاست داں فاشسٹ پڑوسی ملک کی سازشوں اور پاکستان کے خلاف مہم پر صف آرا ہوکر بھارتی جارحیت کے خلاف ایک ہونے کے بجائے اپنے منفی بیانیے سے انہیں تقویت دے رہے ہیں۔ بھارت میں ہندوتوا نظریات مسلمانوں کے ساتھ ظلم و جبر، کشمیر میں مظالم کا نہ رُکنے والا سلسلہ عروج پر ہے، ایسے میں حکومت کے خلاف محاذآرائی جمہوریت کے حُسن کے لیے ہو تو درست لیکن اگر مقتدر حلقوں اور قابل فخر فوج کے لیے ریمارکس دیے جائیں تو یہ ملک کی جڑوں کو کمزور کرنے اور جمہوریت کی بساط کو لپیٹنے کے لیے مکروہ عمل سے کم نہیں۔
پاکستانی افواج اور سیکیورٹی ادارے ہماری آن، شان، مان ہیں۔ ان پر تنقید ہرگز درست عمل نہیں۔ یہاں عسکری قیادت کی تعریف نہ کرنا ناانصافی ہوگی کہ انہوں نے انتہائی درجے کے بیانیے کے باوجود صبر و تحمل سے کام لیا اور آئی ایس پی آر نے بھی بہت نپی تلی گفتگو کی، جو اس ادارے کے شایان شان ہیں۔ بھارت کے خلاف وزیراعظم عمران خان کی جرأت مندانہ گفتگو، مسئلہ کشمیر پر بھرپور آواز بلند کرنا، مسلمانوں کے لیے منفی سوچ کے خلاف کھلا اظہار خیال بہترین طرز عمل ہے، جس کے ثمرات برطانوی پارلیمنٹ میں بھی نظر آئے، جہاں کشمیر میں مظالم پر آواز اٹھائی گئی۔ مچھ سانحہ، پشاور اور ملک میں نیکٹا کا تھریٹ الرٹ یہ سب اوامر تشویش ناک ہیں، لیکن اگر اس کے مضمرات پر غور کیا جائے تو یہ بات سامنے آئے گی کہ پی ڈی ایم کے بیانیے میں نواز شریف اور مولانا فضل الرحمان کا بڑا کردار ہے، اس بیانیے میں ملک کی سالمیت کے بجائے غصے اور نفرت میں اداروں کو نشانہ بنایا جارہا ہے، جو ملک کے محافظ ہیں۔
آج کراچی میں امن ہے تو افواج پاکستان کی مرہون منت، ملک میں امن ہے تو ان کی وجہ سے اور ہماری افواج اور سیکیورٹی ایجنسیاں مسلسل سرحدوں اور دہشت گردوں کا مقابلہ کررہے ہیں۔ شہادت قبول اور دشمنوں کو نیست و نابود کررہے ہیں۔ شہری آبادیاں نشانہ بنتی ہیں، افواج پاکستان حفاظت کرتی ہیں۔ ملک کو جمہوریت کی ڈگر پر بھی افواج پاکستان نے ہی ڈالا۔ پرویز مشرف نے جمہوری حکومت کو پانچ سال پورے کرائے۔ اس کے بعد پی پی پی اور ن لیگ کی حکومتیں بھی پانچ پانچ سال پورے کرکے گئیں، جس پر اسٹیبلشمنٹ کی تعریف کرنے کے بجائے اس کو ہدف تنقید محض اس لیے بنانا کہ موجودہ حکومت کرپشن کے خلاف سختی کے ساتھ نبردآزما ہے، نیب نے چوروں، لٹیروں کے خلاف مقدمے چلا رکھے ہیں۔ اس بنیاد پر پی ڈی ایم کا قیام عمل میں لایا گیا، لندن سے جو پاکستان مخالفین کا مرکز بن گیا ہے، ان کی جانب سے مہم ملک سے بددیانتی اور اس کے خلاف سازش سے کم نہیں۔
عمران حکومت نے کرونا کے بعد بہتر کارکردگی دکھائی ہے، معیشت کی بہتری کے آثار ہیں، لیکن مہنگائی کی مسلسل لہر نے پی ٹی آئی کو مشکل میں ڈال رکھا ہے۔ عمران خان کے ساتھ مشکل یہ ہے کہ ان کے ساتھ پرانے سیاست داں ہیں جو ملک کی جڑوں تک میں گھسے ہوئے ہیں۔ اسی لیے وزیراعظم کی مشکلات میں اکثر اضافہ ہوجاتا ہے، لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ وہ ناکام ہیں۔ ان کی کرونا کے حوالے سے پالیسی کی کامیابی کا دنیا بھر میں اعتراف کیا گیا۔ ملک میں جس طرح پی پی پی، ن لیگ نے مدت پوری کی، اسی طرح پی ٹی آئی کو بھی مدت پوری کرنے کا موقع ملنا چاہیے۔ پی ڈی ایم کو ملک سے محبت اور اسے مستحکم کرنے والے بیانیے کو اختیار کرنا چاہیے۔
چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ملک کے لیے بہترین سوچ، جمہوریت کو پنپنے دینے اور سیاست سے دُور اپنی پیشہ ورانہ ذمے داریاں ادا کرنے کا بیانیہ مکروہ سیاست کرنے والوں کے لیے تازیانہ ہے۔ ملک کی ترقی میں افواج پاکستان کا بڑا کردار ہے جس میں سی پیک بڑا کام ہے۔ اسی طرح کراچی میں نہ صرف امن قائم کیا، بلکہ معیشت کو نئی روح دی۔ ہڑتال کا تصور ختم کیا۔ آج کراچی میں پی ڈی ایم اور دیگر مخالفین جماعتیں اگر جلسہ جلوس اور مظاہرے کررہی ہیں تو یہ ان ہی سیکیورٹی ایجنسیوں اور افواج پاکستان کا کارنامہ ہے۔ اب صرف کراچی کی ترقی اور اس کا انفرا اسٹرکچر بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ 1100ارب روپے پیکیج سے بہتری کی جانب سفر ضروری ہوچکا۔ اسپیشل گرانٹ دے کر اس شہر کو صاف اور سرسبز کرنے کی ضرورت ہے، جس کے لیے وفاق کو یکساں بلدیاتی نظام ملک بھر میں نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔ ہم تو یہ محسوس کرتے ہیں کہ کراچی کے سوک اداروں میں فوجی ایڈمنسٹریٹر کی ضرورت ہے، جو ترقی کا انجن چلائے، کیونکہ ملک کی ضرورت پاکستان سے محبت ہے، پی ڈی ایم کو حب الوطنی کے بیانیے کی ضرورت ہے جب کہ افواج پاکستان ہماری شان ہیں، جن کے ہوتے ہوئے ملک مضبوط ہاتھوں میں ہے۔ ہم بھارت سمیت ہر دشمن سے نمٹ سکتے ہیں کیونکہ پاک افواج کے ساتھ پوری قوم ہے اور لبوں پر ایک ہی نعرہ ہے پاکستان ہمارا ہے، اللہ اکبر، پاکستان زندہ باد۔

Rizwanahmedfikri1@gmail.com

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔