براؤزنگ یوتھ کارنر

یوتھ کارنر

والدین کی علیحدگی سے بچوں پر اثرات

دعا بتول   خاندان معاشرے کی بنیادی اکائی ہے، اور فرد خاندان کی۔ ایک فرد اپنے خاندان سے ہی سیکھتا ہے کہ اسے معاشرے میں کیسے اٹھنا بیٹھنا ہے اور سماجی کاموں میں کس طرح سے لینا ہے۔    دو لوگ شادی کے وقت ایک معاہدہ کر رہے ہوتے ہیں آئندہ کی زندگی ساتھ گزارنے، ہر طرح کے حالات کا مل کر مقابلہ کرنے اور آنے والی نسل کی مل کر پرورش کرنے کا۔ جو کہ رب کی طرف سے ایک خوبصورت نظام ھے۔ لیکن یہ معاہدہ مختلف وجوہات کی بناء

ہماری لبرل سوسائٹی اور سوشل میڈیا

سلمان خان گزشتہ حالات و واقعات کا باریک بینی سے مشاہدہ کرنے اور تجزیہ کرکے بلاشبہ یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ ہمارا معاشرہ اخلاقی پستیوں کا گڑھ بنتا جا رہا ہے عہد رفتا میں گزرے حالات و واقعات اور حال میں بظاہر خواندہ اور تہذیب یافتہ کہلائی جا نے والی سوسائٹی کیا قلب مطمیئنہ سے ہاتھ دھو بیٹھی ہے. جی ہاں یہ کہنا بجا نہ ہو گا کہ ہمارے معاشرتی رویہ جات ہماری ذہنی و فکری سوچ کی بھرپور عکاسی کر رہے ہیں۔ پچھلے دنوں

دل کی آواز

تحریر: محمد عماد آج کل ادباء اور شعراء میں ایک عجیب بات دیکھنے کو مل رہی ہے جو کہ دل دہلا دینے والی ہے کہ ہر کوئی دوسرے کو نیچا دکھانے کی تگ و دو میں لگا ہوا ہے۔ ہر ایک کی یہی کوشش ہے کہ اسے دوسرے سے اعلیٰ و ارفع سمجھا جائے۔ اپنی جھوٹی انا کو تسکین دینے کے لیے ہر کوئی دوسرے پر تنقید کر رہا ہے۔ کبھی کسی شاعر کے شعر پر تو کبھی کسی ادیب کے نثر پارے پر۔ کبھی مشاعروں پر جانے والوں کو طنز کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو کبھی…

ایڈولف ہٹلر کون تھا؟

شمائلہ منظور 'وہ مصور بننا چاہتا تھا وہ کبھی بھی یہ بننا نہیں چاہتا تھا جو وہ بن گیا تھا' ایڈولف ہٹلر 1889 میں آسٹریا کہ ایک چھوٹے سے قصبے برونو ایم ان میں پیدا ہوا۔ ہٹلر نسلً جرمن نہیں تھا نہ ہی اسکی پیدائش جرمنی میں ہوئی لیکن پہلی جنگ عظیم کے بعد وہ پکا جرمن بن گیا اسے جرمنی سے بے حد محبت تھی اور وہ جرمن میں انقلاب لانا چاہتا تھا،پہلی جنگ عظیم میں جرمن قوم سے کی گئی زیادتی کا انتقام لینا چاہتا تھا اور دوسری جنگ

قدرتی ماحول کا بگڑتا ہوا نظام

عائشہ انیس  قدرتی ماحول جس میں آبی اور فضائی سب  شامل ہوتے ہیں۔  جس سے کرہ ارض کا قدرتی ماحول بتدریج بگڑتا جا رہا ہے اور قدرتی ماحول اس کا جواب بھی دے رہا ہے۔ قدرتی نظام سے بگاڑ بہت تشویشناک ہے تو اس کی سنجیدگی کو سمجھنا چاہیے کہ زمین کا درجہ حرارت کیوں بڑھ رہا ہے، سمندروں کی سطح کیوں بلند ہو رہی ہیں، موسمی تغیرات کے اسباب کیا ہیں، سیلاب کیوں امڈ رہے ہیں، طوفانی بارشیں کیوں تباہی پھیلا رہی ہیں۔ گلوبل وارمنگ

مکافات عمل

تحریر: ارم عبدالمجید یہ دنیا مکافات عمل کی زمین ہے اس دنیا میں کسی کے ساتھ کچھ بھی بُرا ہوجائے یہ دنیا اکیلا چھوڑ دیتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کو ایک جیسا بنایا ہے۔ ایک جیسے جذبات ہے، احساسات، سانس لینے کا انداز سب کا سب کچھ یکجا ہے مگر یہ دنیا کسج بھی انسان کے ساتھ برُا ہوجانے لر ساتھ چھوڑ دیتی ہے، کسی کے دل میں خوف خدا ہے ہی نہیں خدا جو چاہے کرسکتا ہے۔ اگر آج کوئی برُا وقت کسی پرآگیا ہے، تو خدا نہ خواستہ وہ…

نیکی کا راستہ

 ارم عبدالمجید دروازے پر دستک ہوئی، دستک ہوتے ہی ابا جان دُوڑتے ہوئے دروازے تک گئے۔ .اتنے میں گلابی رنگ کے کپڑوں میں ملبوس اماں جان بھی بیٹے کے پیچھے چل دی اماں جان نے کہاں، ارے کون رات کے اس پہر دروازے پر دستک دے رہا ہے......؟ اباں جان نے گردن موڑ کر بی جان کو مخاطب کرتے ہوئے کہاں........!!! ارے بی جان! آپ جاکر سوجائیں میں دیکھ کر آتا ہو، کہ اچانک دروازے کے دوسرے جانب سے زور زوز سے رونے کی آواز آنے لگی،

دجال اور برمودا تکون

تحریر: کشف ناصر  آج سے تقریباً دس سال قبل زندگی کی پہلی غیرنصابی کتاب پڑھنے کا اتفاق ہوا۔ اس سے پہلے درسی کتابیں تو پڑھ ہی رہی تھی مگر غیر نصابی پہلی کتاب تھی۔  ہوا کچھ یوں کہ  والد کے کسی دوست نے انہیں ایک کتاب تین چار دن کیلئے اپنے پاس رکھنے کیلئے دی۔ تو ابّا کی غیرموجودگی میں تجسس کے ہاتھوں مجبور ہوکر وہ کتاب اٹھائی۔  کتاب میری عقل سے زیادہ موٹی اور بڑی تھی۔ اس کا سرورق کالا تھا جس پر ایک تکون اور…

نئے پاکستان میں مہنگائی کاطوفان

پلوشہ امتیاز حکومتی اشاریے خواہ کچھ بھی کہیں نئے پاکستان میں پریشانی ہر چہرے سے عیاں ہے۔ تاجر حضرات معاشی بے یقینی کی صورتحال کی وجہ سے فکر مند ہیں۔ روز بروز بڑھتی مہنگائی نے ملک کے 85 فیصد متوسط طبقے کو تشویش میں مبتلا کررکھا ہے۔ غریب و مزدور طبقے کے لیے دو وقت کی روٹی جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔ ملک کے بیشتر افراد کے لیے جسم و جان کا رشتہ برقرار رکھنا مشکل ہوچکا ہے۔ لوگ حالات سے مجبور ہوکر خود کشیاں کررہے ہیں،

روشنیوں کا شہر

عائشہ انیس روشنیوں کا شہر کہلانے والا شہر کراچی حالیہ دنوں میں کچرے کے ڈھیر کا منظر پیش کر رہا ہے۔یہ شہر یوں کے لئے ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔اس سے بھی بڑامسئلہ یہ ہے کہ اس مسئلے پر سیاست کرنے والے تو بہت ہیں مگر حل کرنے والا کوئی سامنے نہیں آتا ہے۔ کراچی کا یہ کچرا کوئی ایک دو دن میں جمع نہیں ہوا،  بلدیاتی اداروں اور حکومت کی غفلت کی وجہ سے آج  شہر کا ہر گلی کوچہ کوڑے کرکٹ سے بھراہوا ہے اور گندے نالے کا منظر پیش