براؤزنگ بلاگز

بلاگز

معاشرے کے قابل فخر کردار

آپ شہر قائد کے کسی بھی حصے میں چلے جائیں، خاص طور پر جب آپ مارکیٹ جاتے ہیں تو گداگر بڑی تعداد میں آپ کے پیچھے پڑ جاتے اور بھیک طلب کرتے ہیں، لگ بھگ پورا شہر ان کی لپیٹ میں ہے اور ان سے جان چھڑانا ازحد دُشوار ہوجاتا ہے۔ ان میں سے اکثر بالکل

اقبال سے منسوب اشعار، جو اُن کے نہیں!

کراچی: آج شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کا یوم ولادت منایا جارہا ہے، اسی مناسبت سے اُن چند اشعار کی نشان دہی کی جارہی ہے، جو علامہ اقبال کے نہیں مگر ان کے نام سے منسوب کردیے گئے ہیں۔انٹرنیٹ کی دُنیا میں اور بالخصوص فیس بُک پر علامہ اقبالؒ کے نام

جاوید میانداد۔۔۔ بے مثال کھلاڑی

کرکٹ واحد کھیل ہے جو جنوبی ایشیا میں جنون کی حد تک کھیلا اور دیکھا جاتا ہے۔ کرکٹ کی ہار اور جیت کو یہاں کے لوگ اس قدر سنجیدہ لیتے ہیں کہ شکست پر گھر کا سامان تک توڑ دیتے ہیں، بعض دیوانے تو اپنی جان کا نقصان بھی کر بیٹھتے ہیں۔ یہی جنونی شائقین

فن کا اوج کمال۔۔۔

زاہد حسین سید کمال کے فن کے معترفین کی کمی نہیں، اُنہوں نے پاکستانی فلموں میں اپنی اداکاری کے بہترین نقوش چھوڑے ہیں۔سید کمال نہ صرف بہترین اداکار تھے، بلکہ وہ ایک اچھے فلم ساز، ہدایت کار اور کہانی نویس بھی تھے۔‌ انھوں نے فلم اور پاکستان

ملک نازک صورت حال سے گزر رہا ہے

ڈاکٹر غزالہ خالد جب سے ہوش سنبھالا ہے تب سے آپ سب نے یہ سنا ہوگا کہ ملک نازک حالات سے گزر رہا ہے۔ یہ تو آپ نے صرف سنا ہوگا، لیکن اب یہ قوم اس قول کی حقیقی تصویر بھی دیکھ رہی ہے، ملک واقعی نازک صورت حال سے گزر رہا ہے۔آپ، میں ہم سب کو

ہیں لوگ وہی جہاں میں اچھّے۔۔۔

احسن لاکھانی درویش سے کسی نے پوچھا بابا خدا کس بندے کو پسند فرماتا ہے؟ درویش نے جواب دیا خدا کی ایک صفت سخی ہے، سخاوت خدا کو بہت پسند ہے اس لیے خدا سخی انسان کو بہت پسند فرماتا ہے۔ خدا اُس سے بہت محبت کرتا ہے جو خدا کی مخلوق سے محبت کرتا

پاکستان کا پہلا شہری کون تھا؟

سوال تو بہت ہیں۔ ذہن میں گردش کرتے اور اپنے جوابات کی تگ و دو میں لگادیتے ہیں۔ ایسا ہی ایک سوال ذہن میں اُبھرا، آخر پہلا پاکستانی شہری کون تھا؟ اس سوال کا جواب تلاش کیا تو خوش گوار حقائق سامنے آئے، پہلا پاکستانی کون تھا، جسے وطن عزیز کا پہلا

ہماری اردو، پیاری اردو…

ڈاکٹر عمیر ہارون لگ بھگ ایک صدی سے بھی پہلے معروف شاعر حضرت داغ دہلوی نے اُردو کے متعلق فرمایا تھا:اُردو ہے جس کا نام ہمیں جانتے ہیں داغؔسارے جہاں میں دھوم ہماری زباں کی ہےاُن کا یہ شعر روز بروز بڑھتی اُردو کی مقبولیت پر مہر تصدیق ثبت کرتا

مرے گھر کے راستے میں کوئی کہکشاں نہیں ہے

زاہد حسین اپنی وفات کے 52 برس بعد بھی مصطفیٰ زیدی اپنے مداحوں کے دلوں میں آج بھی زندہ ہیں۔ قارئین کے لیے اُن کی ایک غزل پیش خدمت ہے۔فن کار خود نہ تھی مرے فن کی شریک تھیوہ روح کے سفر میں بدن کی شریک تھیاترا تھا جس پہ باب حیا کا ورق ورقبستر

قیامت صغریٰ۔۔۔ جب زمیں شق ہوئی

محمد راحیل وارثی 8 اکتوبر 2005 قومی تاریخ کا الم ناک ترین دن تھا جب قیامت صغریٰ بپا ہوئی اور ملکی تاریخ کی سب سے بڑی آفت زلزلے کی صورت نازل ہوئی جس کے نتیجے میں ایک محتاط اندازے کے مطابق 80 ہزار سے اوپر افراد جاں بحق ہوئے، لاکھ سے زائد لوگ