براؤزنگ علم و ادب

علم و ادب

عبدالرزاق گورنا نے ادب کا نوبل انعام 2021 جیت لیا

زنزیبار: تنزانیہ کے شہر زنزیبار سے تعلق رکھنے والے مسلمان ناول نگار عبدالرزاق گورنا کو ادب کے نوبل انعام برائے 2021ء کا حق دار قرار دیا گیا ہے۔ عبدالرزاق گورنا نجیب محفوظ اور اورحان پامک کے بعد یہ انعام حاصل کرنے والے تیسرے مسلمان ادیب

خود کشی (قسط نمبر 3)

ابرام گرگ ہوا میں قدرے خنکی گلی ہوئی تھی۔ ہر طرف سناٹے کا راج تھا۔ دور گاہے بگاہے آورہ کتے وقفے وقفے سے بھونک کر اس خاموشی کی سلطنت میں رخنے ڈالتے رہے تھے۔ صبح کی بھینی بھینی کٹے ہوئے فصلوں کی بو سے لدے ہوئے جھونکے کسی نئی صبح کی نوید

خود کشی (قسط نمبر 2)

ابرام گرگ اب رسی پنکھے سے لٹک رہی تھی، مجھے کوئی جلدی نہیں تھی، پھر بھی خود کشی میرے لئے ایک بالکل مختلف نوعیت کا تجربہ تھا، کیونکہ میں جانتا تھا یہ دنیا میں میری سیکھنے کی آخری چیز ہے، اسے مجھے ہر پہلو سے خوب غور سے دیکھنا

ایک دن بہادرشاہ ظفر کے ساتھ۔

ثنا اللہ خان احسن مغل بادشاہ کے آنکھوں دیکھے شب و روز بادشاہ کیسی زندگی گزارتے تھے! مغلوں کے کھانے اور ان کے نام اورنگ زیب عالمگیر کے بعد سے مغلوں کے اقتدار کو گُھن تو لگنا شروع ہو گیا لیکن وضع داریاں باقی تھیں، اچھی بری

خود کشی (حصہ اول)

ابرام گرگ اداسی کی ایک ایسی گھڑی جب مجھے پھانسی کے پھندے میں بیک وقت خوف اور چھٹکارا نظر آتا تھا۔ یہ رات کا آخری پہر تھا، دنیا خواب میں ڈوبی ہوئی تھی، کچھ لوگ اپنے سپنوں میں حسین دوشیزاؤں کے ملائم جسموں کو اس طرح ٹٹول رہے تھے جیسے موچی

جنت میں ٹی ہاؤس کی میز

ڈاکٹر ساجد علی باغ بہشت کے ایک گوشے میں گھنے درختوں کے نیچے، پھولوں کے تختوں کے درمیان، جوئبار کے کنارے ایک میز لگی ہے، جس کے گرد کرسیوں پر ناصر کاظمی، شیخ صلاح الدین، اور حنیف رامے براجمان ہیں۔ ایک کرسی خالی ہے۔ ناصر کاظمی

عورت کی نفسیات اور علقمہ تمیمی کا زاویہ نظر

مبین حطام فان تسئلونی بالنساءِ فاننی بصیر بادواءِ النساءِ طبیباذا شاب راس المر اَو قُلَّ مالہفلئیس لہ من ودِّھنَّ نصیباگر عورتوں کے بارے میری رائے معلوم کرنا چاہتے ہو تو یقین کرو میں عورتوں کی بیماریوں کو بہت اچھی طرح سے

اردو کے مایہ ناز ادیب اشفاق احمد کی 17 ویں برسی

نثار نندوانی آج اردو کے نامور ادیب اور دانش ور اشفاق احمد کی 17 برسی منائی جارہی ہے۔ اشفاق احمد نے نہ صرف اردو افسانوں کو تازگی عطا کی بلکہ پاکستان ٹیلی وژن کے لے بے شمار ڈرامے بھی لکھے۔ انہوں نے کئی دہائیوں قبل ریڈیو پاکستان سے

شاہ لطیف کی شاعری میں واقعہ کربلا کی منظر نگاری

عاجز جمالی شاہ عبداللطیف بھٹائی کو عالمی ادارے یونیسکو نے حال ہی میں عالمی ادب میں شامل کرنے کی شفارش کی ہے اور شاہ لطیف کو عالم انسانیت کا شاعر تسلیم کیاہے۔ ویسے شاہ لطیف کی شاعری کو کسی عالمی ادارے کی سند کی ضرورت تو

‎پیرس کی ایک بھیگی رات اور اجنبی گھر

طاہرہ کاظمی ‎گہری نیند تھی، پر آنکھ کھل گئی۔ فضا میں جلترنگ کا شور تھا جو روح کی گہرائیوں میں اتر رہا تھا۔ کمرے میں بہت ہلکی روشنی تھی اور چھت پہ بنی ہوئی شیشے کی کھڑکی پر ساز بج رہا تھا۔ سارے کے سارے سُر، بہت لطف انگیز کیفیت تھی۔ دل