دنیا کا سب سے قدیم ترین ہوٹل، جو آج تک کبھی بند نہیں ہوا

ٹوکیو: دُنیا میں تیرہ سو سال قدیم ایک ایسا ہوٹل بھی واقع ہے، جو آج بھی فعال ہے۔ یہ جاپان کے یاماناشی پرفیکچر میں واقع دنیا کا سب سے پرانا ہوٹل ہے جو ایک دن بھی بند نہیں ہوا اور اب بھی یہاں مہمان آتے ہیں۔
705 عیسوی میں اسے ایک پُرفضا مقام پر سرائے کی صورت تعمیر کیا گیا تھا۔ اس وقت کے ایک طاقتور حکمراں خاندان فیوجی وارا نو کاماتاری کے سب سے بڑے بیٹے نے قدرتی گرم چشموں کے پاس ایک ہوٹل کی بنیاد رکھی۔ اس کے بعد یہاں فوجی، سپہ سالار اور مشہور شخصیات آتی رہیں۔ یہاں تک کہ موجودہ جاپانی شہنشاہ ناروہیتوبھی اس ہوٹل میں قیام کرچکے ہیں۔
1300سال قدیم اس ہوٹل سے مشہور فیوجی پہاڑ کو دیکھا جاسکتا ہے اور اطراف کے گاؤں کی آبادی صرف 11000 کے لگ بھگ ہے۔ سیکڑوں سال قدیم مکانات، چاول بھرے کھیت اور سبزہ اس ماحول کو مزید خوبصورت بناتے ہیں۔
یہاں مشہور فاسٹ فوڈ کی دکانیں عنقا ہیں اور روایتی کھانے ہی دستیاب ہیں۔ تاہم ہوٹل میں آنے والے افراد کو ناصرف انتظامیہ بلکہ گاؤں کے دیگر لوگ بھی خوش آمدید کہتے ہیں۔ اس ہوٹل میں جگہ جگہ قدیم تاریخ دکھائی دیتی ہے اور ہاتھ سے تحریر جاپانی خطاطی کے خوبصورت نمونے بھی دیکھے جاسکتے ہیں۔
نیشیامی اونسن کی یُنکان کئی حادثات سے بھی گزری۔ ان میں 1909 اور 1916 کی آتش زدگی اور 1925 میں پتھروں والا تودہ بھی آگرا تھا۔ اس کے علاوہ 1982 میں ہولناک طوفان سے عمارت کو نقصان پہنچا تھا اور یہی وجہ ہے کہ ہوٹل کی عمارت تین مرتبہ اپنی جگہ سے تبدیل کی گئی تھی۔

 

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔