عوام پر پھر برق گرانے کی تیاری، بجلی مزید مہنگی ہونے کا اندیشہ

اسلام آباد: عوام پر پھر بجلی گرنے کو ہے، حکومت نے بنیادی ٹیرف میں 95پیسے فی یونٹ تک اضافے کی درخواست کی ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق حکومت کی جانب سے عوام پر پٹرول بم گرانے کے بعد اب گھریلو صارفین کے لیے بجلی مزید 95 پیسے مہنگی کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں، وفاقی حکومت کی درخواست پر نیپرا میں سماعت جاری ہے، جس میں حکومت نے بنیادی ٹیرف میں 95 پیسے فی یونٹ تک اضافے کی درخواست کی ہے۔
حکومت کی جانب سے دی گئی درخواست میں تمام سلیبز کے لیے فی یونٹ بجلی 8 پیسے سے95 پیسے تک مہنگی کرنے کی تجویز دی گئی ہے، درخواست میں 100یونٹ کے استعمال تک فی یونٹ 8 پیسے، 101 سے 200 یونٹ تک استعمال پر فی یونٹ 18 پیسے، 201 سے 300 یونٹ کے استعمال پر فی یونٹ 48 پیسے اور 301 سے 700 یونٹ تک کے استعمال پر فی یونٹ 95 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی ہے، بنیادی ٹیرف میں اضافے سے سالانہ 20 ارب روپے کی سبسڈی ختم کی جائے گی۔
دوسری جانب چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی کی صدارت میں نیپرا کی سماعت جاری ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے قیمتوں میں اضافے کا کیس پیش کیا گیا، جس میں وزارت توانائی حکام نے بتایا کہ بجلی کی قیمتوں میں ردوبدل کا فیز ٹو لارہے ہیں، فیز ٹو کا مقصد آئی پی پیز ریموول اور سسبڈی کا خاتمہ ہے، 20 ارب روپے کی سبسڈی ختم کرنے کیلئے درخواست دی ہے، فیز ٹو میں 20 ارب کی سبسڈی ختم ہونے کے باجود 177 ارب کی سبسڈی جاری ہے، فیز ون کا نوٹیفکیشن اکتوبر میں ہوگیا تھا صارفین پر ایک دم بوجھ نہیں ڈالنا چاہتے، پروٹیکٹڈ صارفین پر نئی قیمتوں کا بوجھ نہیں پڑے گا۔
وزارت توانائی نے بتایا کہ 0 سے 200 یونٹس تک کوئی صارف 6 ماہ تک بجلی استعمال کرے گا تو وہ پروٹیکٹڈ ہے، ایک سے 100 یونٹس تک بجلی کی قیمت 8 پیسے کا اضافہ مانگا ہے، 101 سے 200 یونٹس تک 18 پیسے اضافے کی درخواست ہے۔
رکن نیپرا رفیق احمد شیخ نے کہا کہ 300 سے اوپر یونٹس پر 95 پیسے کا اضافہ مانگا گیا ہے، 300 یونٹس سے نیچے 48 پیسے 18 پیسے اور 8 پیسے کا اضافہ مانگا گیا، یہ اتنا فرق کیوں اور کیسے ڈالا جارہا ہے۔ جس پر وزارت توانائی حکام نے جواب دیا کہ سبسڈی واپس لے رہے ہیں اس سے فرق پڑے گا۔ رکن نیپرا نے کہا کہ سبسڈی واپس لے رہے ہیں صارفین کے لیے اضافہ ہی ہوگا، آپ سوا تین روپے کا اضافہ لینے آئے ہیں یہ 95 پیسے کا اضافہ نہیں۔
چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی نے ریمارکس دیے کہ ہم یہاں صرف صارفین کے تحفظ کے لیے بیٹھے ہیں، نیپرا نے ٹیرف مقرر کردیا فیصلے سیاسی حکومت کے ہوتے ہیں، اب سبسڈی ختم کریں یا قیمتوں میں اضافہ فیصلہ آپ کا ہی ہوگا۔ وزارت توانائی حکام نے جواب دیا کہ فیز ون پر عمل درآمد اکتوبر میں ہوا، فیز ٹو آج لے کر آئے ہیں اس کا پارٹ ٹو بی بھی آئے گا۔ چیئرمین نیپرا نے کہا کہ پارٹ ٹو کے بی فیز میں کیا ہے۔ جس پروزارت توانائی حکام نے جواب دیا کہ پارٹ ٹو کے فیز بی کی منظوری کابینہ سے لینا باقی ہے۔ چیئرمین نیپرا نے استفسار کیا کہ فیز ٹو بی میں احساس سبسڈی کا خاتمہ شامل ہوگا۔ جس پر وزارت توانائی حکام نے جواب دیا کہ جی کچھ ایسا ہی ہوگا اس کو پہلے کابینہ میں لائیں گے۔
نیپراحکام نے کہا کہ 300 یونٹس والا اگر 301 یونٹ استعمال کرے گا تو اضافہ زیادہ ہوگا، حیران کن طور پر کم یونٹس والوں کیلئے بجلی میں اضافہ زیادہ ہے۔ چیئرمین نیپرا نے کہا کہ بنیادی مقصد شاید حکومت کا سبسڈائز والے ٹارگٹ ہیں۔ وزارت توانائی حکام نے جواب دیا کہ جی ایسا ہی ہے سبسڈی کا خاتمہ ہی بنیادی مقصد ہے۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔