ایوارڈ شو میں بہترین فنکاروں کو نظرانداز کرنا افسوسناک ہے، سجل علی
کراچی: اداکارہ سجل علی نے لکس اسٹائل ایوارڈز کی سلیکشن پر سوالات اُٹھادیے، اُن کا کہنا تھا کہ کیا صرف وہ ہی فنکار ایوارڈ کے مستحق ہیں جو عوام میں زیادہ مشہور ہیں۔
لکس اسٹائل ایوارڈ میں ٹیلی وژن کیٹیگری میں بلال عباس اور ارسلان نصیر نے بہترین اداکار جب کہ یمنیٰ زیدی نے بہترین اداکارہ کا ایوارڈ جیتا۔
اس ایوارڈ شو کے بعد سجل علی کافی غصے میں نظر آرہی ہیں، کیونکہ انہیں بہترین ٹی وی اداکارہ کی کیٹگری کے لیے نامزد ضرور کیا گیا تھا لیکن وہ ایوارڈ حاصل نہ کرسکیں۔
سجل علی نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں کہا کہ ایوارڈز شوز فنکاروں کے کام کی حوصلہ افزائی کرنے کا بہترین طریقہ ہے لیکن میں، حال ہی میں ہونے والے لکس اسٹائل ایوارڈز کی جیوری سے یہ درخواست کرنا چاہتی ہوں کہ ایوارڈز کے لیے اُن فنکاروں کو نامزد کیا کریں جن کا کام شاندار ہو۔
سجل علی نے کہا کہ یہ انتہائی مایوس کُن بات ہے کہ لکس اسٹائل ایوارڈز نے ہمیشہ کی طرح، اس بار بھی اُن تمام فنکاروں کو نظرانداز کیا ہے جو شاندار کام کررہے ہیں، جیسے مہوش حیات نے فلم لندن نہیں جاؤں گی میں، ڈرامہ سیریل بادشاہ بیگم میں زارا نور عباس اور ڈرامہ سیریل حبس میں اُشنا شاہ نے زبردست کام کیا تھا۔
سجل نے سوال کیا کہ لکس اسٹائل ایوارڈز کی جیوری کے اراکین کون ہیں؟ کیا وہ ہمارے ڈرامے دیکھتے بھی ہیں یا نہیں؟ یا صرف اُن لوگوں کو ہی ایوارڈز سے نوازتے ہیں جو صرف عوام کی حد تک مقبول ہیں؟
سجل علی نے کہا کہ ایوارڈ نہ جیتنا تو ایک الگ بات ہے لیکن اس طرح بہترین فنکاروں کو نظر انداز کرنا انتہائی افسوسناک عمل ہے۔
سجل علی نے ایوارڈز شو میں ڈراموں اور فلم کے سیٹس کے تکنیکی عملے کی بھی حوصلہ افزائی کرنے کی درخواست کی۔
اداکارہ نے ڈراموں کے سپورٹنگ ایکٹرز کی کیٹیگری کو بھی ایوارڈز شو کا حصہ بنانے کی درخواست کی اور کہا کہ سپورٹنگ اداکاروں کو بھی سپورٹ کریں کیونکہ یہی ڈراموں میں جان ڈالتے ہیں۔
دوسری جانب فرحان سعید نے بھی لکس اسٹائل ایوارڈز کی تقریب کے بعد اپنے انسٹاگرام ہینڈل پر مایوس کُن پوسٹ کی، جس میں اُن کا کہنا تھا کہ لکس اسٹائل ایوارڈز کی جیوری نے جن فنکاروں کو ایوارڈز دینے کا فیصلہ کیا وہ اچھی طرح دیکھ بھال کر نہیں کیا۔