غزہ پر اسرائیلی بمباری میں 140 بچوں سمیت 700 فلسطینی شہید

تل ابیب: اسرائیل اور فلسطین کی جنگ میں بڑے پیمانے پر اموات سامنے آرہی ہیں، حماس کے طوفان الاقصیٰ آپریشن میں اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد 900 تک پہنچ گئی جب کہ غزہ پر 4 روز سے جاری بم باری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 700 سے تجاوز کرگئی، جن میں 140 بچے بھی شامل ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب حماس کے اچانک حملے کے بعد سے اسرائیلی فوج اب تک سنبھل نہیں پائی ہے۔ مختلف جھڑپوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلیوں کی ہلاکت کی تعداد 900 سے تجاوز کرگئی جن میں 100 سے زائد فوجی اور پولیس اہلکار سمیت غیر ملکی شہری بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج نے بزدلانہ کارروائی میں غزہ میں حماس کے کمانڈرز کے گھروں پر رات بھر بم باری کی۔ اسرائیلی بم باری کا سلسلہ آج چوتھے روز بھی جاری رہا، جس میں اب شہید ہونے والوں کی تعداد 700 سے تجاوز کرگئی، جن میں 140 بچے بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی بم باری میں زخمی ہونے والوں کی تعداد 3 ہزار سے زائد ہوچکی ہے۔ گزشتہ دو روز سے اسرائیل نے غزہ کی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔ بجلی منقطع جب کہ خوراک اور ایندھن کی فراہمی معطل ہے۔
ادھر لبنان کی حزب اللہ نے اسرائیلی سرزمین پر مارٹر شیلز سے حملے کیے، جس میں بڑے پیمانے پر اسرائیلیوں کی ہلاکتوں کا امکان ظاہر کیا ہے۔ اسرائیل نے بھی لبنان پر میزائل داغے، تاہم کسی نقصان کی اطلاع تاحال موصول نہیں ہوئی۔
اقوام متحدہ سمیت عالمی قوتوں نے اسرائیل اور حماس سے تحمل سے کام لینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں امن کے قیام کے لیے دونوں کو مل کر بیٹھنا ہوگا۔
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے عالمی قوتوں کے مطالبے کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے غزہ میں حماس کے ٹھکانوں کو ملیامیٹ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے اسرائیلی شہریوں کو 24 گھنٹوں میں غزہ چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا کہنا ہے غزہ میں کامیابی کے بعد یہ جنگ مغربی کنارے اور یروشلم تک جائے گی اور اپنی سرزمین سے قابضین کے خاتمے تک جاری رہے گی۔

 

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔