شاہ محمود کی گرفتاری کالعدم، اسلام آباد ہائیکورٹ کا رہائی کا حکم
اسلام آباد: عدالت عالیہ نے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے تھری ایم پی او کے تحت شاہ محمود قریشی کی گرفتاری کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
دورانِ سماعت جسٹس ارباب طاہر نے ریمارکس دیے کہ کچھ بھی ہو، آپ کو بتارہے ہیں ٹھیک نہیں ہورہا، کوئی کمپرومائز نہیں ہوگا جو ملوث ہوگا اسے سزا دیں، جو جلائے گئے وہ پاکستان کے اور ہمارے اثاثے ہیں لیکن عورتوں کو ایسے نہ پکڑا جائے، قانون پرعمل درآمد ہوگا۔
اس پر آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ گھریلو خواتین نے اپنے شوہر بھی قتل کیے ہیں، گھریلو خواتین کچھ اور سرگرمیوں میں ملوث ہوسکتی ہیں۔
عدالت نے کہا کہ ایک چیزیاد رکھیں، ہماری عدالت سے رہائی کے بعد کسی کو گرفتار کیا تو بہت مسئلہ ہوگا، ہماری عدالت کے حکم کی خلاف ورزی ہوئی تو سخت نتائج ہوں گے، آپ قانونی کارروائی کریں لیکن یہ کیا کہ آپ نے گھریلو خاتون کو ہی گرفتار کرلیا، ہم شہریارآفریدی کی اہلیہ کا بیان حلفی لے کر انہیں رہا کررہے ہیں۔
بعدازاں عدالت نے شاہ محمود قریشی اور شہریار آفریدی کی اہلیہ کو بھی رہا کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے کہا کہ شہریار آفریدی کی اہلیہ کو بیان حلفی کے بعد رہا کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کو عمران خان کی گرفتاری کے بعد تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔