ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری، 215.79 روپے کا ہوگیا
کراچی: ملکی معیشت کے لیے خوش کُن اطلاعات اور مثبت معاشی اشاریوں کے سبب پچھلے 10/12 دن سے ڈالر کی تنزلی کا سلسلہ جاری ہے جس سے ڈالر کی انٹربینک میں قیمت 215.79 روپے پر پہنچ گئی ہے۔
آئی ایم ایف کی جانب سے کسی بھی وقت معاہدے پر دستخط ہونے کی اطلاعات زیرگردش ہیں جس کی وجہ سے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر اتار چڑھاؤ کے بعد مزید 3.09 روپے کی کمی سے 215.79 روپے ہوگئی جب کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 2 روپے کی کمی سے 214 روپے پر آگیا۔
اس طرح سے 28 جولائی کے 239.94 روپے کے مقابلے میں اب تک انٹربینک مارکیٹ میں مجموعی طور پر 24 روپے کی کمی واقع ہوئی ہے۔ اوپن مارکیٹ میں 28 جولائی کے ریٹ 244 روپے کے مقابلے میں اب تک ڈالر کی قدر میں مجموعی طور پر 30 روپے کی کمی واقع ہوچکی ہے۔
اقتصادی سطح پر بہتری کی اطلاعات، نادہندگی کے خطرات کے خاتمے اور حکومت کی جانب سے آئندہ تین ماہ تک درآمدات پر مختلف پابندیوں سے امپورٹرز ڈالر کم خرید رہے ہیں جب کہ ایکسپورٹرز اپنی ایکسپورٹ ریسیپٹس مارکیٹ میں بھنارہے ہیں۔
ماہرین کے مطابق رواں سال میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ابتدائی تخمینے سے کم ہوکر 7 سے 8ارب ڈالر پر آنے اور روان نئے بیرونی قرضوں کی ضرورت ابتدائی 36سے 41ارب ڈالر کے تخمینے سے کم ہوکر 32ارب 20کروڑ ڈالر پر آنے کی پیشگوئیوں اور معاشی استحکام کے ساتھ ذرمبادلہ پر دباؤ دو ماہ میں ختم ہونے کی توقعات پر ڈالر کمزور اور روپیہ تگڑا ہوتا جارہا ہے۔
عالمی مارکیٹ میں خام تیل اور دیگر کموڈٹیز کی گھٹتی ہوئی قیمتوں سے درآمدی بل مزید کم ہونے کی توقعات سے بھی ڈالر کے طلب گار کم ہوگئے ہیں اور مارکیٹ میں ڈالر کے خریدار انتہائی محدود ہوگئے ہیں لیکن اس کے برعکس فروخت کنندگان کی تعداد بڑھتی جارہی ہے جس سے مارکیٹ میں سپلائی بڑھ گئی ہے اور روپیہ ڈالر کے مقابلے میں یومیہ بنیادوں پر تگڑا ہوتا جارہا ہے۔
یہ سلسلہ جاری رہا تو ڈالر کے نرخوں میں مزید بڑی کمی آسکتی ہے۔