حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کردیا گیا
مکہ مکرمہ: عازمین حج نے منٰی میں قائم کی گئی خیمہ بستی میں رات گزاری۔ دنیا بھر کے 10 لاکھ اور پاکستانی قریباً 80 ہزار عازمین نے نماز فجر تک منیٰ میں قیام کیا اور عبادت میں مصروف رہے۔
نماز فجر ادا کرنے کے بعد عازمین حج قافلوں کی شکل میں عرفات کی جانب روانہ ہوئے۔ اور عرفات میں حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کیا گیا۔ اللہ کے مہمانوں نے میدان عرفات میں عبادات، توبہ استغفار اور تلبیہ بلند کرنے کے علاوہ ظہر اور عصر کی نمازیں جمع تقدیم کرتے ہوئے ایک ساتھ ادا کیں۔ دونوں باجماعت نمازوں کے لیے ایک ہی اذان دی گئی جب کہ نماز کے لیے دونوں نمازوں کی اقامت الگ الگ دی گئی۔
حجاج کرام میدان عرفات میں نماز مغرب تک قیام کے بعد مزدلفہ روانہ ہوں گے جہاں وہ نماز مغرب اور عشا جمع کر کے ادا کریں گے اور رات بھر مزدلفہ میں کھلے آسمان تلے قیام کے دوران عبادت اور دعائیں کریں گے۔ مزدلفہ کی حدود ہی سے حجاج کرام رمی جمرات کے لیے کنکریاں جمع کریں گے۔
اس کے بعد حجاج کرام اگلے روز جمرات کے مقام پر کنکریاں مارنے کا عمل یعنی رمی جمرات کا آغاز کریں گے، جس کے بعد قربانی کی تصدیق کے بعد حجاج کرام حلق کروانے کے بعد اپنا احرام کھول دیں گے۔
سعودی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 53 ہزار حجاج کرام نے طبی امداد طلب کی جبکہ ایک ہزار سات سو چھتیس حجاج کرام کوطبی امداد فراہم کی گئی۔ حجاج کرام میں کورونا یا منکی پاکس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔