اسرائیلی بم باری میں ہزار بچوں سمیت 2750 فلسطینی شہید

تل ابیب: غزہ پر ہفتے سے جاری اسرائیلی بم باری میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 2750 تک پہنچ گئی، جن میں 1030 بچے بھی شامل ہیں جب کہ 9 ہزار 700 افراد زخمی اور 3 لاکھ افراد بے گھر ہوچکے، دوسری جانب حماس کے طوفان الاقصیٰ آپریشن میں اسرائیلی ہلاکتوں کی تعداد 1400 ہوگئی اور 4000 زخمی ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی حریت پسند تنظیم حماس کے اسرائیل پر تاریخی اور حیران کن حملے کے بعد اسرائیلی افواج کی مشتعل ہوکر ہفتے سے غزہ پر بم باری جاری ہے، اسرائیلی افواج بلاامتیاز رہائشی عمارتوں، خواتین اور بچوں کو بھی نشانہ بنارہی ہیں، جس کے سبب ہلاکتوں کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔
فلسطین کی وزارت صحت نے ایک ہفتے سے جاری غزہ پر اسرائیلی بم باری کے نتیجے میں اب تک 1030 بچوں سمیت 2750 شہادتوں اور 9 ہزار 700 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کی ہیلتھ منسٹری کا دعویٰ ہے کہ حماس کے حملے میں اس کے 1400 شہری ہلاکت اور 4000 زخمی ہوگئے۔
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ پر جاری بم باری کے سبب تاحال غزہ سے تین لاکھ فلسطینی باشندے بے گھر ہوکر کیمپوں میں پناہ گزیں ہوچکے اور ان کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی افواج مشتعل ہوکر وحشیانہ اقدامات پر اتر آئی ہے اور اس نے ہفتے سے غزہ پر بم باری شروع کی ہوئی ہے، جس میں رہائشی عمارتوں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے، اسرائیلی افواج بلاتخصیص خواتین اور بچوں کو نشانہ بنارہی ہیں جس کے سبب ہلاکتیں بڑھ رہی ہیں۔
اسرائیل افواج نے بزدلانہ اور انسانیت سے عاری اقدام اٹھاتے ہوئے غزہ کا مکمل محاصرہ کرتے ہوئے بجلی، پانی، خوراک، ادویہ اور ایندھن کی سپلائی لائن کاٹ دی ہے جس کے سبب غزہ میں کسی بڑے انسانی المیے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
اسرائیلی حکومت نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے ہمارے یرغمال بنائے گئے فوجیوں کی رہائی تک غزہ کی خوراک، ایندھن اور بجلی کی سپلائی لائن بحال نہیں ہوگی۔
اقوام متحدہ نے غزہ کی مکمل ناکہ بندی، بجلی، پانی اور خوراک کی ترسیل بند کرنے کے عمل کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے شہریوں کی بقا کو خطرہ ہے۔
دنیا بھر کے ممالک نے اسرائیل کے غزہ کا محاصرہ کرنے اور بم باری کی شدید مذمت کی ہے اور فوری حماس اور اسرائیل سے جنگ بندی سمیت اسرائیل سے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ سمیت عالمی قوتوں نے اسرائیل اور حماس سے تحمل سے کام لینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں امن کے قیام کے لیے دونوں کو مل کر بیٹھنا ہوگا۔
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا کہنا ہے غزہ میں کامیابی کے بعد یہ جنگ مغربی کنارے اور یروشلم تک جائے گی اور اپنی سرزمین سے قابضین کے خاتمے تک جاری رہے گی۔
حماس کے ترجمان نے واضح کیا کہ اگر اسرائیل نے غزہ اور مغربی علاقوں میں بربریت کا سلسلہ جاری رکھا تو اسرائیلی مغویوں کو ایک ایک کرکے قتل کریں گے جن کی باقاعدہ فوٹیج بھی جاری کی جائے گی۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔