سندھ میں میٹرک، انٹر کے امتحانات میں تاخیر کا اندیشہ

کراچی: تعلیمی بورڈز کو حکومت سندھ کی جانب سے گرانٹ جاری نہ ہونے کے باعث صوبے میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات میں تاخیر کا اندیشہ پیدا ہوگیا ہے۔
سندھ حکومت کی جانب سے میٹرک بورڈ کراچی کی 28 کروڑ روپے سے زائد کی گرانٹ جب کہ انٹرمیڈیٹ بورڈ کراچی کی 97 کروڑ روپے سے زائد کی گرانٹ واجب الادا ہے۔
اسی طرح حکومت سندھ کو گزشتہ دو برس کی مد میں حیدرآباد بورڈ کی 65 کروڑ سے زائد اور سکھر بورڈ کی 61 کروڑ روپے سے زائد، لاڑکانہ بورڈ کی 46کروڑ روپے سے زائد اور میرپورخاص بورڈ کی 38 کروڑ روپے سے زائد کی گرانٹ دینی ہے۔
تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز کی جانب سے سندھ حکومت کو خط لکھا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت نے تعلیمی بورڈز کو 3 ارب روپے سے زائد کی گرانٹ دینی ہے۔
خط میں کہا گیا کہ سندھ حکومت بورڈز کی گرانٹ ادا نہیں کررہی، جس سے تعلیمی بورڈز کے پاس ملازمین کی تنخواہ ادا کرنے کی رقم بھی نہیں ہے۔

Sindh to hold matric and inter exams in May, June
چیئرمین سکھر بورڈ مجتبیٰ شاہ کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر گرانٹ نہ ملی تو امتحانات کا انعقاد مشکل ہوجائے گا، گرانٹ نہ ملی تو بورڈ کو بھیک مانگ کر امتحانات کروانے ہوں گے۔
حیدرآباد بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر محمد میمن کا کہنا ہے کہ حکومت کو کئی بار خط لکھ چکے لیکن کوئی جواب نہیں ملا، ادائیگیاں نہ ہونے کے سبب اساتذہ بورڈ کے ساتھ کام کرنے کو تیار نہیں۔
سکھر اور حیدرآباد کے علاوہ کراچی اور دیگر شہروں کے تعلیمی بورڈز کے چیئرمینز بھی گرانٹ کے لیے سندھ حکومت کو خط لکھ چکے ہیں۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔