وزیراعظم پاکستانی ماہی گیروں پر ڈھائے گئے بھارتی مظالم کا نوٹس لیں، حافظ عبدالبر
کراچی: فشر مینز کوآپریٹو سوسائٹی کے چیئرمین حافظ عبدالبر کا کہنا ہے کہ مودی کا بھیانک چہرہ دنیا کو دکھانا ضروری ہوگیا ہے، 1999 سے پاکستانی ماہی گیر بھارتی جیلوں میں قید ہیں، ان غریب ماہی گیروں کو کسی عدالت میں بھی پیش نہیں کیا جارہا۔ بھارت نے کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل بنادیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے جذبۂ خیرسگالی کے تحت 500 بھارتی ماہی گیر رہا کیے، ہم نے وزارت خارجہ سے کہا کہ ان کے بدلے بھارت سے 119 پاکستانی ماہی گیر بھی واپس لائے جائیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے چھوٹی لانچوں کے ماہی گیروں کو گرفتار کرکے منشیات کا الزام لگایا گیا، چھوٹی لانچوں کے مچھیرے جھونپڑیوں میں رہتے ہیں، دو ماہی گیروں کی لاشیں ہمیں دی گئیں، ان پر تشدد کیا گیا، بہیمانہ تشدد کرکے نواجون ماہی گیروں کو شہید کیا گیا۔
عبدالبر نے کہا کہ جنوری میں لانچ پکڑی گئی اور جولائی میں نوجوان کی موت کی اطلاع دی گئی، اب عبدالکریم کی لاش نہیں دی جارہی۔ واہگہ بارڈر پر لاش وصول کرنے کے لیے اس کے ورثاء موجود ہیں۔
انہوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو بھارت کے یہ مظالم نظر نہیں آرہے؟ ماہی گیر برادری پر اس قدر ظلم ناقابلِ برداشت ہے۔
انسانی حقوق کا تحفظ کرنے والے عالمی ادارے ماہی گیروں پر ان بھارتی مظالم کا نوٹس لے۔
انہوں نے وزیراعظم، وزیر خارجہ سے ماہی گیروں کے ساتھ روا مظالم کا نوٹس لینے کی درخواست کی۔