پاکستان نے ورلڈکپ کی تاریخ کا سب سے بڑا ہدف عبور کرکے لنکا ڈھادی

حیدرآباد دکن: آئی سی سی ورلڈکپ کے آٹھویں مقابلے میں پاکستان نے سری لنکا کے خلاف عبداللہ شفیق اور محمد رضوان کی شاندار سنچریوں کی بدولت عالمی کپ کی تاریخ کا سب سے بڑا ہدف کا تعاقب مکمل کرکے نئی تاریخ رقم کردی۔
پاکستان نے سری لنکا کا 345 رنز کا ہدف 4 وکٹوں کے نقصان پر 49 ویں اوور میں پورا کیا، عبداللہ شفیق نے 113 رنز بنائے جب کہ محمد رضوان 131 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔
سری لنکا کے خلاف 345 رنز کے ہدف کا کامیابی سے تعاقب ورلڈکپ کی تاریخ میں کسی بھی ٹیم کی جانب سے سب سے بڑا رن چیز ہے۔
اس سے قبل 2011 کے ورلڈکپ میں آئرلینڈ نے انگلینڈ کے خلاف 329 رنز کا ہدف کامیابی سے حاصل کیا تھا۔
سری لنکا کے خلاف 345 رنز کا ہدف حاصل کرنے سے قبل 1992 کے ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف 263 کا ہدف عبور کیا تھا۔
خیال رہے کہ منگل کو ورلڈکپ کا آٹھواں میچ راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم حیدرآباد میں کھیلا گیا، جہاں لنکن کپتان داسن شناکا نے کپتان بابراعظم کو فیلڈنگ کی دعوت دی۔
قومی ٹیم میں آج ایک تبدیلی کی گئی، اوپنر فخر زمان کی جگہ ٹیم میں عبداللہ شفیق کو شامل کیا گیا۔
سری لنکا نے مقررہ 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 344 رنز بنائے، کوشال مینڈس 122 اور سمارا وکرما 108 رنز بناکر نمایاں رہے۔
ورلڈکپ کے میچ میں پاکستان کے خلاف یہ کسی بھی ٹیم کا سب سے بڑا اسکور ہے، اس سے قبل پاکستان کے خلاف ورلڈکپ میں سب سے بڑا اسکور 336 رنز تھا جو بھارت نے 2019 میں بنایا تھا۔
پاکستان کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے والے سری لنکا کی اننگز کا آغاز تو اچھا نہ تھا، صرف 5 کے مجموعی اسکور پر کوشال پریرا صفر پر حسن علی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔
دوسری وکٹ پر پاتھم نسانکا اور کوشال مینڈس کے درمیان 102 رنز کی شراکت داری بنی تاہم پھر نسانکا 51 رنز بناکر پویلین لوٹے۔
2 وکٹیں گرنے کے بعد کوشال مینڈس اور سمارا وکرما نے پاکستانی بولرز کے خلاف لاٹھی چارج کیا اور گراؤنڈ کے چاروں اطراف دلکش شارٹس لگائے اور جارحانہ انداز میں بیٹنگ کی۔
اس دوران مینڈس نے سری لنکا کی جانب سے ورلڈکپ کی سب سے تیز ترین سنچری بھی اسکور کی، انہوں نے 65 گیندوں پر 100 رنز پورے کیے۔
مینڈس اور سمارا وکرما کے درمیان 111 رنز کی شراکت داری قائم ہوئی لیکن پھر مینڈس 77 گیندوں پر 122 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جب کہ پھر نئے آنے والے بیٹر چریتھ اسالنکا ایک رن پر پویلین لوٹے۔
اس کے علاوہ ڈی سلوا نے 25 رنز بنائے جب کہ دوسری جانب سے سمارا وکرما نے بھی ون ڈے کیریئر کی اپنی پہلی سنچری اسکور کی۔ انہوں نے 89 گیندوں پر 108 رنز کی اننگز کھیلی۔
داسن شناکا نے 12 اور ویلالاگے نے 10 رنز کی اننگز کھیلی، یوں سری لنکا نے مقررہ 50 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 344 رنز جوڑے۔
پاکستان کی جانب سے حسن علی نے 4، حارث رؤف نے 2 اور شاداب، نواز اور شاہین آفریدی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
ہدف کے تعاقب میں پاکستان کا آغاز بالکل اچھا نہ تھا، اوپنر امام الحق 12 اور کپتان بابر اعظم صرف 10 رنز بناکر ٹیم کا ساتھ چھوڑ گئے۔
37 کے مجموعی اسکور پر 2 وکٹیں گرنے کے بعد نوجوان بیٹر عبداللہ شفیق اور وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے ذمے درانہ بیٹنگ کی اور ٹیم کو سنبھالا۔
دونوں بیٹرز نے گراؤنڈ کے چاروں اطراف دلکش شاٹس لگائے، پہلے عبداللہ شفیق نے شاندار سنچری اسکور کی جس کے بعد محمد رضوان نے بھی ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے سنچری بنائی۔ دونوں بیٹرز کے درمیان 176 رنز کی شراکت داری بھی قائم ہوئی۔
تاہم عبداللہ شفیق 103 گیندوں پر 113 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے، ان کی اننگز میں 10 چوکے اور 3 چھکے شامل تھے۔
عبداللہ شفیق نے ورلڈکپ میں اپنا پہلا میچ کھیلا، وہ ورلڈکپ ڈیبیو میں سنچری کرنے والے پہلے پاکستانی بیٹر ہیں۔ اس کےعلاوہ سعود شکیل 31 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
دوسری جانب محمد رضوان 121 گیندوں پر 131 رنز بنا کرناٹ آؤٹ رہے اور ٹیم کو ریکارڈ ساز جیت دلوادی۔ اس کے علاوہ افتخار احمد 22 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے۔
وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کو شاندار بیٹنگ کرنے پر پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔