جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس: پرویز الٰہی کا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور

لاہور: عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کے جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کی۔
پراسیکیوٹر راجا نوید نے دوران سماعت پرویز الٰہی کے مزید 10 روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جب کہ وکیل صفائی سردار عبدالرزاق نے کہا کہ اس سے قبل پرویز الٰہی کا دو روز کا جسمانی ریمانڈ ڈیوٹی جج نے دیا۔
جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا کہ پرویز الٰہی کے جسمانی ریمانڈ کی دستاویزات جمع کروادیں، جس پر وکیل صفائی نے کہا کہ پرویز الٰہی کا نام جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں دو روز قبل نامزد ہوا، پرویز الٰہی کے خلاف متعدد سیاسی کیسز بنائے گئے ہیں، انہیں لاہور سے اغوا کرکے اسلام آباد لایا گیا اور گرفتار کرلیا گیا۔
وکیل سردار عبدالرزاق نے کہا کہ پرویز الٰہی اپریل 2023 میں پی ٹی آئی کا حصہ بنے، پہلے پی ٹی آئی کا حصہ نہیں تھے، جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس کا مقدمہ مارچ میں درج ہوا، ہائی کورٹ نے کہا پرویز الٰہی کے خلاف سیاسی کیس بنایا گیا، ڈسچارج کیا جائے، پرویز الٰہی کو ڈسچارج کرنے کے بجائے انہیں گوجرانوالا میں درج مقدمے میں نامزد کردیا گیا، گوجرانوالا کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے بھی کہا کیس کچھ نہیں پرویز الٰہی کو ڈسچارج کیا جاتا ہے۔
پرویز الٰہی کے وکیل بابر اعوان نے استدعا کی کہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل پر بھیجنے کا بھی تحریر کردیں۔
جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے پرویز الٰہی کے 10 روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں 14 روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیجنے کا حکم جاری کردیا۔
بابر اعوان نے جج ابوالحسنات ذوالقرنین سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ ہر کیس میں بے لوث دکھائی دیتے ہیں۔
پی ٹی آئی وکلا کی جانب سے پرویز الٰہی سے جیل میں فیملی کی ملاقات اور کھانے کی درخواست دائر کی گئی جس پر جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا پرویز الٰہی کی فیملی سے ملاقات کروائیں اور پرویز الٰہی سامنے آئیں۔
پرویز الٰہی نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا بہت مہربانی بہت شکریہ، پنجاب کی کوئی جیل رہ نہیں گئی جہاں مجھے بھیجنا ہو، مجھے دل میں اسٹنٹ بھی لگے ہوئے ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب میرا رشتہ دار ہے لیکن میرے سخت خلاف ہے، جس پر جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے کہا جس پر احسان کرو اس کے شر سے بھی ڈرو۔
پی ٹی آئی کی جانب سے پرویز الٰہی کی درخواست ضمانت بھی دائر کی گئی جس پر عدالت نے فریقین کو 11 ستمبر کے لیے نوٹس جاری کردیے۔

 

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔