اسرائیلی بم باری جاری، فلسطینی شہداء کی تعداد 3300 ہوگئی

مقبوضہ بیت المقدس: غزہ پر اسرائیلی بمباری کو دس دن ہوچکے، ان وحشیانہ حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 3 ہزار سے زائد ہوگئی جب کہ حماس کے ہاتھوں 1400 صیہونی ہلاک اور 4000 زخمی ہوچکے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق فلسطینی حریت پسند تنظیم حماس کے اسرائیل پر تاریخی حملے کے بعد سے اسرائیلی افواج کی غزہ پر دس روز سے شدید بمباری جاری ہے۔ اسرائیلی افواج بلاامتیاز رہائشی عمارتوں، خواتین اور بچوں کو نشانہ بنارہی ہے جس کے باعث شہداء کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔
گزشتہ شب غزہ کے اسپتال پر اسرائیل کے راکٹ حملے میں 500 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں جب کہ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ حملہ حماس کی اتحادی تنظیم اسلامی جہاد کے داغے گئے راکٹس، نشانہ چوک جانے کے باعث اسپتال کو لگے تھے۔
فلسطینی وزارت صحت نے اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں اب تک 1030 بچوں سمیت 3 ہزار سے زائد شہادتوں اور 9 ہزار 700 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ ایک ہزار فلسطینی لاپتا ہیں جو بمباری سے تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے تلے دبے ہوسکتے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیل نے حماس کے حملے میں 1400 صیہونی ہلاکتوں اور 4000 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ غزہ پر جاری بمباری کے سبب تاحال غزہ سے تین لاکھ فلسطینی باشندے بے گھر ہوکر کیمپوں میں پناہ گزین ہوچکے ہیں اور ان کی تعداد بڑھتی جارہی ہے۔
اسرائیل افواج نے بزدلانہ اور انسانیت سے عاری اقدام اٹھاتے ہوئے غزہ کا مکمل محاصرہ کرتے ہوئے بجلی، پانی، خوراک، ادویات اور ایندھن کی سپلائی لائن کاٹ دی ہے جس کے سبب غزہ میں کسی بڑے انسانی المیے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
اسرائیلی حکومت نے کہا ہے کہ حماس کی جانب سے ہمارے یرغمال بنائے گئے فوجیوں کی رہائی تک غزہ کی خوراک، ایندھن اور بجلی کی سپلائی لائن بحال نہیں ہوگی۔
اقوام متحدہ نے غزہ کی مکمل ناکہ بندی، بجلی، پانی اور خوراک کی ترسیل بند کرنے کے عمل کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے شہریوں کی بقا کو خطرہ ہے۔
دنیا بھر کے ممالک نے اسرائیل کے غزہ کا محاصرہ کرنے اور بمباری کی شدید مذمت کی ہے اور فوری طور پر حماس اور اسرائیل سے جنگ بندی سمیت اسرائیل سے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ سمیت عالمی قوتوں نے اسرائیل اور حماس سے تحمل سے کام لینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امن کے قیام کے لیے دونوں کو مل کر بیٹھنا ہوگا۔
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا کہنا ہے غزہ میں کامیابی کے بعد یہ جنگ مغربی کنارے اور یروشلم تک جائے گی اور اپنی سرزمین سے قابضین کے خاتمے تک جاری رہے گی۔
حماس کے ترجمان نے واضح کیا کہ اگر اسرائیل نے غزہ اور مغربی علاقوں میں بربریت کا سلسلہ جاری رکھا تو اسرائیلی مغویوں کو ایک ایک کر کے قتل کریں گے جن کی باقاعدہ فوٹیج بھی جاری کی جائے گی۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔