انتخابات نہ بھی ہوتے تب بھی ایسا ہی بجٹ پیش کرتے، وزیر خزانہ
اسلام آباد: وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ الیکشن نہ بھی ہوتا تب بھی بجٹ ایسا ہی پیش کرتے۔
اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو بریفنگ کے دوران کہا کہ بجٹ اسٹرٹیجی پیپر میں تاخیر کی وجہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ بات چیت میں تاخیر تھی، آئی ایم ایف نے بیرونی فنانسنگ کی شرائط رکھی جسے پورا کررہے ہیں، تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے، تمام انتظامات کردیے گئے ہیں، ایک گیس پائپ لائن کا اثاثہ 50 ارب ڈالر کا پاکستان کے پاس ہے جب کہ ریکوڈک سے 6 ہزار ارب ڈالر حاصل کیے جاسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن نہ بھی ہوتا تب بھی بجٹ ایسا ہی پیش کرتے، بجٹ میں 223 ارب روپے کے ٹیکس اقدامات کیے گئے جس میں آئی ٹی سیکٹر اور ایس ایم ایز پر توجہ دی، سی پی آئی 29 فیصد اور کورانفلیشن 20 فیصد کے لگ بھگ ہے۔