عمران خان کا اپنے دور میں قانون کی حکمرانی نافذ نہ کرپانے کا اعتراف
لاہور: پی ٹی آئی کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان نے اعتراف کیا کہ وہ اپنے دور حکومت میں قانون کی حکمرانی کا نفاذ نہیں کرسکے۔
عمران خان نے جرمن میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ ڈاکٹرز نے 6 ہفتوں کے آرام کا مشورہ دیا ہے اور صحت یابی میں 4 ہفتے لگ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی مقبولیت کی وجہ سے موجودہ حکومت نے سب سے زیادہ دھمکیاں دیں، موجود حکومت مجھے ہٹانا چاہتی تھی اور مجھے سازش کے تحت ہٹایا، ان کا مقصد مجھے راستے سے ہٹانا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ میں اپنے خلاف سازش کے بارے میں جانتا ہوں، یہ سب دو ماہ پہلے شروع کیا گیا جب کہ مذہب کی بنیاد میں مجھے قتل کرنے کی سازش بنائی گئی۔
عمران خان نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے آئندہ الیکشن میری جماعت جیتے گی، حکومت کے خلاف مارچ آئین کے مطابق ہے اور یہ ہمارا حق ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ میری حکومت آئینی طریقے سے نہیں ہٹائی گئی، میری حکومت الیکشن نہیں آکشن کے ذریعے ہٹائی گئی جو غیرآئینی تھا، افسوس ہے اپنے دور حکومت میں قانون کی حکمرانی کا نفاذ نہ کرسکا۔