عالمی کرکٹ میں پاکستانی کھلاڑیوں نے ڈسپلن کی مثال قائم کردی!
دبئی: پاکستان کے کرکٹرز فیلڈ کے سب سے ’’اچھے بچے‘‘ قرار پائے ہیں، تین سال کے دوران ڈسپلن کی سب سے کم صرف 2 خلاف ورزیوں کے مرتکب ہوئے۔
آئی سی سی نے اپریل 2018 سے اب تک کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزیوں کی تفصیلات جاری کردیں، ان 3 برسوں میں پاکستان ٹیم نے صرف 2 خلاف ورزیاں کیں، اس کا مجموعی رویہ بہترین رہا۔
دنیائے کرکٹ میں آسٹریلیا کی ٹیم اپنے خراب ترین رویے کی وجہ سے جانی جاتی رہی، مگر گذشتہ 3 برس کے دوران سب سے زیادہ آن فیلڈ خراب ترین رویے کا اظہار انگلش کرکٹرز کی جانب سے سامنے آیا۔
اس عرصے کے دوران انگلینڈ کی جانب سے 12 خلاف ورزیاں ہوئیں، ان میں سے جیمز اینڈرسن، جیسن روئے اور جونی بیئر اسٹو نے 2،2 مرتبہ کوڈ آف کنڈکٹ توڑا، فاسٹ بولر اسٹورٹ براڈ 3 مرتبہ خراب رویے کی وجہ سے سرزنش اور جرمانوں کی زد میں آئے، اگست 2020 میں پاکستان کے یاسر شاہ کو آؤٹ کرنے کے بعد نامناسب الفاظ ادا کرنے کے باعث ان پر15 فیصد میچ فیس جرمانہ کی گئی۔
دوسری جانب آسٹریلیا کے کھلاڑی جنوبی افریقا میں بال ٹیمپرنگ اسکینڈل کے بعد اچھے بن گئے، پہلے ان کا ٹیم کلچر کسی بھی قیمت پر فتح حاصل کرنا تھا مگر بعد میں وہ تبدیل ہوا اور اس کا ثبوت ان 3 برس میں صرف 2 خلاف ورزیوں کا مرتکب ہونا ہے جو پاکستان، افغانستان اور آئرلینڈ کے ساتھ خلاف ورزیوں کی کم ترین تعداد ہے۔