کرکٹ ورلڈکپ کی میزبانی بھارت کیلیے دردِ سر بن گئی

نئی دہلی: بھارت کو اس وقت نئے درد سر کا سامنا ہے۔ امسال شیڈول آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ کی میزبانی بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے لیے درد سر بن گئی۔
بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) متعدد ڈیڈ لائنز گزرنے کے باوجود تاحال انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو ٹیکس چھوٹ کے ساتھ ٹیموں، میڈیا اور فینز کے لیے ویزے جاری کرنے کی دستاویزات جمع کروانے میں ناکام ہے۔
اس حوالے سے 20 مارچ کو دبئی میں آئی سی سی کی ہونے والی میٹنگ اہمیت اختیار کرگئی ہے جس میں یہ معاملہ دوبارہ اٹھایا جائے گا۔
آئی سی سی قوانین کے مطابق کسی بھی ایونٹ کے میزبان ملک کو حکومت سے ٹیکس میں چھوٹ لینا ہوتی ہے، تاہم بھارت کے ٹیکس قوانین اس طرح کی ٹیکس میں چھوٹ کی اجازت نہیں دیتے جس کا تقاضا آئی سی سی کی طرف سے کیا گیا ہے، اگر بی سی سی آئی ٹیکس چھوٹ حاصل کرنے میں ناکام رہتا ہے تو آئی سی سی کو نشریاتی آمدن پر 21.84 فیصد ٹیکس کی مد میں 116 ملین ڈالر کا نقصان ہوسکتا ہے جو بی سی سی آئی اور دوسرے تمام رکن ممالک کو برداشت کرنا پڑے گا۔
2016 میں بھی آئی سی سی ٹی20 ورلڈکپ پر بھارتی کرکٹ بورڈ کو اس کی حکومت نے ٹیکس چھوٹ نہیں دی تھی، جس پر ساڑھے 22 ملین ڈالرز سے زیادہ کا نقصان ہوا تھا اور یہ معاملہ ابھی تک آئی سی سی ٹریبونل میں ہے، ٹیکس چھوٹ کے سلسلے میں بھارتی بورڈ آئی سی سی کے اجلاسوں میں بار بار ڈیڈلائن میں توسیع لے چکا ہے مگر رپورٹس کے مطابق معاملہ ابھی تک حل نہیں ہوا۔
دوسری جانب بھارتی بورڈ نے ابھی تک ایونٹ کا حصہ تمام ممبر ممالک کی ٹیموں، آفیشلز، میڈیا اور فینز کے لیے ویزوں کے یقینی اجرا کے بارے میں بھی لیٹر تاحال جمع نہیں کروایا، جس کی یقین دہانی گزشتہ اجلاسوں میں کی گئی تھی۔
20 مارچ کی میٹنگ میں بھارتی کرکٹ بورڈ اگر ٹیکس چھوٹ اور ویزوں کے یقینی اجرا کے لیٹرز جمع نہیں کرواپاتا تو رکن ممالک کی جانب سے سخت موقف اپنائے جانے کا امکان ہے اور بھارت سے ایونٹ کی میزبانی واپس لینے کا مطالبہ بھی سامنے آسکتا ہے۔
آئی سی سی کو بھارت میں شیڈول ورلڈکپ سے 530 ملین ڈالرز سے زیادہ آمدن کی توقع ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق اس کے رابطے کرنے پر آئی سی سی نے ان اہم ایشوز پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے، آئی سی سی کی سینئر کارپوریٹ کمیونیکیشن اینڈ پی آر منیجر میری گوڈبیر کا کہنا تھا کہ یہ آئی سی سی کا اندرونی معاملہ ہے، ہم اس پر تبصرہ نہیں کرسکتے۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔