ڈالر کی بلند ترین پرواز، قیمت 173 روپے سے بھی متجاوز
کراچی: ڈالر نے اپنی تاریخ کی سب سے اونچی اُڑان ایک بار پھر بھری ہے، اس کی قیمت 173 روپے سے بھی تجاوز کرگئی۔
ڈالر کی قدر میں اضافہ، خام تیل کی عالمی قیمت میں اضافے سے درآمدی بل اور مہنگائی میں مزید بڑھوتری جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز ڈالر کی اڑان جاری ہے۔
اس اڑان کے نتیجے میں ڈالر کے انٹربینک نرخ 173 روپے سے بھی تجاوز کرگئے اور انٹربینک مارکیٹ میں قدر مزید 2.06 روپے کے اضافے سے ڈالر کی قیمت 173.24 روپے کے ساتھ بلند سطح پر پہنچ گئی۔
ماہرین کے مطابق بین الاقوامی سطح پر خام تیل سمیت دیگر اہم کموڈٹیز کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے پاکستان کے ناصرف درآمدی بل کے حجم میں نمایاں اضافے کے خطرات ہیں، بلکہ مہنگائی کی شرح میں بھی اضافے کے خدشات ہیں، جس سے انٹربینک مارکیٹ میں درآمدی ضروریات کے لیے ڈالر کی طلب بڑھتی جارہی ہے اور ڈالر کی قدر سنبھل نہیں پارہی۔
دوسری جانب اسٹیٹ بینک کے نئے اقدامات اور ایکس چینج کمپنیوں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے، جس کے نتیجے میں اوپن مارکیٹ سے افغانستان کو ڈالر کی اسمگلنگ پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے، لیکن اس کریک ڈاؤن کے مطلوبہ اثرات انٹربینک مارکیٹ میں نظر نہیں آرہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان طویل دورانیے سے جاری مذاکرات میں تاحال قرض پروگرام کی بحالی سے متعلق کوئی واضح اشارہ سامنے نہیں آرہا، یہی وجہ ہے کہ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی اڑان بے لگام ہوتی جارہی ہے۔