حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے، وزیر داخلہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ حکومت اور تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے درمیان طویل مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں۔
وزیر داخلہ شیخ رشید نے ٹویٹر پر جاری اپنے وڈیو بیان میں کہا کہ حکومتی وفد اور تحریک لبیک پاکستان کے رہنماؤں کے درمیان یہ بات طے پائی ہے کہ آج قومی اسمبلی میں فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کی قرارداد پیش کی جائے گی اور تحریک لبیک لاہور میں اپنے مرکز مسجد رحمت اللعالمین سمیت ملک بھر سے دھرنے ختم کردے گی۔


شیخ رشید نے مزید کہا کہ بات چیت اور مذاکرات کا سلسلہ آگے بڑھایا جائے گا اور جن لوگوں کے خلاف شیڈول فورتھ سمیت مقدمات درج ہیں، ان کا اخراج کیا جائے گا۔
معاہدے پر عمل کے لیے قومی اسمبلی کے اجلاس کا شیڈول بھی تبدیل کردیا گیا ہے جس کے تحت اب اجلاس جمعرات کے بجائے آج سہ پہر 3 بجے ہو گا۔ ایوان میں فرانسیسی سفیر کی ملک بدری کی قرارداد پیش کی جائے گی۔ آج ایوان میں نجی کارروائی کا دن ہے، اس لیے قرارداد بھی نجی بزنس کے طور پر پیش کی جائے گی۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز حکومتی وفد نے ٹی ایل پی کی مرکزی شوریٰ سے مذاکرات کا تیسرا دور شروع کیا، جس میں دونوں فریقین کے درمیان چند ماہ قبل طے پائے گئے معاہدے پر عمل درآمد اور گزشتہ ایک ہفتے کے دوران ہونے والی کشیدگی پر تفصیلی بات چیت ہوئی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات ہونے والے مذاکرات کے دوران تحریک لبیک نے شیخ رشید کے استعفے، سربراہ مولانا سعد رضوی اور گرفتار کارکنوں کی رہائی، مقدمات کے خاتمے اور فرانس کے سفیر کی ملک بدری کا مطالبہ کیا تھا۔ حکومتی وفد نے تمام مطالبات تسلیم کرلیے، لیکن فرانس کے سفیر کی ملک بدری اور شیخ رشید کو وزیر داخلہ کے عہدے سے ہٹانے سے انکار کردیا تھا۔
حکومت نے تحریک لبیک کو یقین دہانی کرائی کہ فرانس کے معاملے پر قومی اسمبلی میں قرارداد جلد پیش کردی جائے گی جب کہ گرفتار کارکنوں اور سربراہ کو رہا کردیا جائے گا، جس پر ٹی ایل پی نے دھرنے اور احتجاج مکمل طور پر ختم کرنے پر آمادگی ظاہر کردی۔
مذاکرات کے دوران ہی تحریکِ لبیک پاکستان کی مرکزی شوریٰ کے رکن اور جماعت کی طرف سے حکومت سے مذاکرات کرنے والے ڈاکٹر محمد شفیق امینی نے پیر کی رات اپنے ایک آڈیو پیغام میں ملک بھر میں اپنے پیروکاروں سے احتجاج ختم کرنے کی اپیل کی تھی اور کہا تھا کہ صرف لاہور میں ان کے مرکز رحمت اللعالمین میں پُرامن احتجاج جاری رہے گا۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔