وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا ملک میں ہوش رُبا مہنگائی کا اعتراف

اسلام آباد: ملک کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بہت زیادہ مہنگائی کا اعتراف کرلیا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مہنگائی بہت زیادہ ہے، ہم بین الاقوامی ادائیگی مسلسل کررہے ہیں لیکن ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئی ہے، ذخائر میں گزشتہ پانچ ہفتے سے بہتری ہورہی ہے، گزشتہ جمعہ کو ذخائر 10 ارب ڈالرز پر لائے، کوشش ہے جون تک ذخائر کو 13 ارب ڈالرز تک لے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ چین کو جو 2 ارب ڈالرز واپس کیے وہ دونوں واپس آگئے اور مزید کچھ آرہے ہیں جب کہ آئی ایم ایف سے ٹیکنیکل باتیں مکمل ہوچکی ہیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ 2017 میں پاکستان کی معیشت 24ویں نمبر پر تھی جو 2022 میں 47 ویں بن گئی، یہ پانچ سال میں کیا ہوگیا جو معیشت اتنی نیچے چلی گئی، ہم نااہلی اور غلط پالیسی کے باعث یہاں آگئے ہیں، ہم نے گزشتہ حکومت کے معاہدے کو ریورس کیا، جس کی ہم بڑی قیمت ادا کررہے ہیں، انہوں نے معیشت کو تباہ کردیا، اب معیشت پر سیاست کرنا بند کریں اور معاشی روڈ میپ بنائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایوان نے اسٹیٹ بینک میں ترمیم کی، اسٹیٹ بینک کو ریاست کے اندر ریاست بنادیا گیا ہے، وزارت خزانہ اس سے بالکل علیحدہ ہوچکی ہے، مانیٹری پالیسی مکمل آزاد ہے، وہ اپنی مرضی سے ریٹ فکس کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ مردم شماری کے اخراجات کم کرنے کے لیے ڈیجیٹلائز ہونا چاہیے، انتخابات کا کیس سپریم کورٹ میں ہے، اس میں بھی ڈیجیٹل مردم شماری زیر بحث ہے، حکومت سب کے تحفظات دُور کرے گی۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔