وزیراعظم آج کراچی کھولنے کا فیصلہ کریں، ہم کھلوالیں گے: ڈاکٹر خالد مقبول
کراچی: ایم کیو ایم (پاکستان) کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ آج ایک بار پھر اس ڈوبتے ہوئے کراچی کے لیے تاجروں کے ساتھ بیٹھے ہیں، کراچی میں کب کاروبار کھلنا ہے وہ کراچی کے منتخب نمائندوں کو کرنا ہے، دادو کے نمائندوں کو نہیں کرنا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کے تاجروں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر خالد مقبول کا کہنا تھا کہ کراچی کا کاروبار چلتا ہے تو پاکستان چلتا ہے۔ کراچی کے تاجر جو بھی فیصلہ کریں گے ہم ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ویریئنٹ کی جو نئی لہر آئی ہے، اس پر ہم سب کو تشویش ہے۔ وفاق اور صوبہ کراچی اور حیدرآباد کو آفت زدہ قرار دے۔ آپ کراچی سے پچھلے 50 برسوں میں جتنی قربانی چاہتے تھے ہم دے چکے۔ اب قربانی دینے کی باری آپ کی ہے۔
انہوں نے کہا تھوڑی دیر دکان کھلنے سے زیادہ رش ہوگا یا 24 گھنٹے کھلنے سے ہوگا۔ لوگوں کو بڑی بے شرمی سے کہا گیا کہ آپ ویکسین کروائیں ورنہ پولیس آپ سے پیسے لے گی۔ کراچی کے فیصلے کرنے کا حق کراچی کے مقامی افسروں کے سپرد کیا جائے۔ فیصلہ کیا جائے کہ اس وبا کے موقع پر جو رشوت لے گا اسے معطل کرکے برطرف کیا جائے۔
ڈاکٹر خالد مقبول نے کہا وفاق کہتا ہے کہ لاک ڈاؤن قومی مفاد میں نہیں جب کہ صوبہ لاک ڈاون کو حل سمجھتا ہے، وبا کے موقع پر دکان داروں کو ریلیف دینے کے بجائے ان پر جرمانے عائد کیے جارہے اور بند کروایا جارہا ہے، اب ایسا نہیں چلے گا اور ایسا نہ ہوکہ لوگ معاملات اپنے ہاتھ میں لے لیں۔ لوگ 12 گھنٹے لائن میں لگ رہے اور انہیں پھر بھی ویکسین نہیں لگ رہی۔ اگر 30 فیصد لوگوں کو کراچی میں کرونا ہے تو پھر لوگوں کو ویکسی نیشن کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں
کراچی کے تاجروں کا ٹیکس معاف کیا جائے، تاجروں کو بلاسود قرضے فراہم کیے جائیں، تاجروں کے تمام یوٹیلیٹی بلز معاف کیے جائیں، کیا لاک ڈاؤن سلیکٹڈ ہوتا ہے کہ کچھ علاقوں میں تو لاک ڈون میں سختی ہے اور کچھ میں سب کاروبار کھلا ہے۔
خالد مقبول کا کہنا تھا کہ میں محب وطن اداروں سے اپیل کرتا ہوں کہ اس نسل پرست حکومت کے اقدامات کو دیکھیں، میں مطالبہ کرتا ہوں کہ مکمل لاک ڈاؤن کو ختم کیا جائے، کراچی کی ساڑھے تین کروڑ آبادی کے لیے پولیو کی طرز پر ہنگامی بنیادوں پر ویکسی نیشن کی جائے۔ وزیراعظم صاحب آج فیصلہ کریں کہ کراچی کھول دیا جائے ہم کھلوا لیں گے۔ اگر وزیراعظم سمجھتے ہیں کہ لاک ڈاون مسئلے کا حل نہیں تو فیصلہ کریں کراچی کے تاجر کاروبار کھول لیں گے۔ کیا گورنر راج کا آپشن آئین میں موجود نہیں؟ ہم وفاق سے بات کر کے کوشش کررہے ہیں کہ ویکسی نیشن سینٹرز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔