بائیو سیکیور ببل سے کرکٹرز خوف اور اکتاہٹ میں مبتلا

لندن: کرکٹرز کے لیے لفظ ‘ببل’ خوف کی علامت بننے لگا، ایک برس تک بائیو سیکیور ماحول میں رہنے کے منفی اثرات پڑنے لگے، انگلینڈ نے اس لفظ پر پابندی عائد کرنے کا ارادہ کرلیا، انگلش کرکٹ ڈائریکٹر ایشلے جائلز متبادل ٹرم استعمال کرنے کے خواہاں ہیں، کرکٹرز کو بہلانے کے لیے ’کنٹرول ماحول‘ کا نام دیا جاسکتا ہے، سلیکشن سے قبل ماہر نفسیات پلیئرز کی ذہنی کیفیت کے بارے میں رپورٹ دیں گے۔
گزشتہ سال انگلستان نے اپنے 300 ملین پاؤنڈ بچانے کے لیے کورونا وائرس کی موجودگی میں سب سے پہلے کرکٹ کھیلنا شروع کی، وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے انگلش بورڈ کی جانب سے ہی سب سے پہلے بائیو سیکیور ماحول تیار کیا گیا، جس کو بائیوببل کا نام دیا گیا، انگلینڈ کے کامیاب ہوم سیزن کے بعد دوسرے ممالک نے بھی بائیوببل میں اپنی کرکٹ شروع کردی، اب دنیا بھر میں بائیو سیکیور ماحول میں ہی کرکٹ کھیلی جارہی اور ہر جگہ اس کو بائیوببل کا ہی نام دیا جاتا ہے، اب اس لفظ ببل سے ہی کھلاڑی گھبرانے لگے ہیں۔
ایک برس سے ہوٹل اور وینیوز تک محدود رہنے کے باعث وہ اب اکتانے لگے ہیں، حال ہی میں بہت سے کرکٹرز نے بائیوسیکیور ماحول کی شدت کے باعث مختلف ایونٹس سے دستبرداری بھی اختیار کی، اسی نفسیاتی دباؤ سے بچانی کے لیے انگلش بورڈ اب لفظ ببل پر ہی پابندی عائد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، ای سی بی کے ڈائریکٹر مینز کرکٹ ایشلے جائلز چاہتے ہیں کہ ببل کے لیے کوئی متبادل ٹرم استعمال کی جائے، تاکہ کھلاڑیوں کو نفسیاتی دباؤ سے بچایا جاسکے۔
اس مقصد کے لیے ’کنٹرول ماحول’ کی اصطلاح بھی استعمال کی جاسکتی ہے، ایشلے جائلز کی ہیر کو ہیڈ کوچ کرس سلور ووڈ کے ساتھ اہم میٹنگ بھی ہوئی جس میں نیوزی لینڈ سے پہلے ٹیسٹ کیلیے اسکوڈ کے انتخاب پر بات چیت کی گئی، پہلی بار ٹیم کے انتخاب کی مکمل ذمے داری ہیڈ کوچ کے کندھے پر ہے۔
خیال رہے کہ منتخب کرکٹرز پہلے 5 روز اپنے گھر پر کنٹرول ماحول میں گزاریں گے اور پھر اگلے 5 دن لندن کے ہوٹل میں بائیوسیکیور ماحول میں گزاریں گے، نیوزی لینڈ سے پہلا ٹیسٹ 2 جون سے شیڈول ہے۔
انگلینڈ نے اس ہوم سیزن میں نیوزی لینڈ سے 2 اور بھارت سے 5 ٹیسٹ میچز کی سیریز کے علاوہ سری لنکا اور پاکستان کے ساتھ محدود اوورز کی سیریز بھی کھیلنی ہیں، جس کے بعد اسے ورلڈکپ سے قبل بنگلادیش اور پاکستان کا دورہ بھی کرنا ہے اور سال کے آخر میں ایشز سیریز کے لیے آسٹریلیا بھی جانا ہے، اس مصروف ترین شیڈول کی وجہ سے کھلاڑیوں کو کنٹرول ماحول میں رہنا ہوگا، جہاں ایک بار پھر وہ وینیوز اور ہوٹل تک ہی محدود رہیں گے۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔