کنفیوشیس انسٹیٹیوٹ اور چائینیز زبان

شیراعظم

زمین سے زیادہ گہری شہد سے زیادہ میٹھی اور بےلوث، منفرد ،دریادل دوستی کی مثال دیکھنی ہو تو یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ پاکستان اور چائنا اس مثال پر پورے اترتے ہیں اور دوستی کے آسمان پر پورے آب وتاب کےساتھ چمکتے ہیں۔ پاکستان سن 1950 میں چائنا کو قبول کرنے والا سب سےپہلا اسلامی ملک تھا اور یہ دوستی کی طرف پہلا قدم تھا جس کی بنیادیں مزید گہری ہوئیں جب 1955 میں دونوں ملکوں کے وزراے اعظم نے ایک دوسرے سے ملاقات کی، ان خوش آئیند ملاقاتوں کے نتیجے میں چائنا نے دوستی کے رشتے کو مظبوط کرنے کےلیے اپنی جامعات میں شعبہ اردو قائم کیا۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کی معیشت کو پختہ کرنے کے لیے بھی پاک چین دوستی سے فوائد حاصل ہوئے۔ چائنا پاکستان کا سب سے بڑا آرمز سپلائر اور تیسرا بڑا تجارتی حصہ دار رہا۔

اس وقت پاکستان کی چائنا کے ساتھ دوستی ایک مادی شکل اختیار کرنے جا رہی ہے۔ سی پیک کا منصوبہ اسکی ایک جیتی جاگتی مثال ہے۔ چائنا پاکستان کے انجنیرز اور ورکرز کو نوکریاں دے رہا ہے۔ جہاں پر سب سے زیادہ مسئلہ زبان سے ہم آہنگی کا ہے۔
چونکہ چائنیز زبان ایک سمجھنے میں اور زبانوں کی طرح سہل نہیں اسی لیے جامعہ کراچی نے Confucius Institute کی بنیاد رکھی جس میں طلبہ کے مستقبل کی آسانی کے لیے چائنیز زبان کی تعلیم کا آغاز کیا گیا ہے جہاں سال میں دو مرتبہ جنوری اور اگست میں داخلہ لیا جاتا ہے اور مکمل چھ لیول پاس کرنے والے طلبہ کو چائنیز زبان میں بیچلرز کے متوازی درجہ دیا جاتا ہے۔ چائنیز زبان کو جامعہ کراچی کے مختلف شعبہ جات میں ضروری اور کہیں پر اختیاری کیا گیا ہے اسی طرح این ای ڈی یونیورسٹی آئی بی اے وغیرہ میں یہ مضمون لازمی کیا گیا ہے۔

اس بات کے پیش نظر چائنا نے مستقبل کے بہترین تعلقات کو قائم و دائم رکھنے کے لئے دنیا بھر کے مختلف ممالک میں چائینیز زبان کو سکھانے کے عمل کا آغاز کیا اور پاکستان سمیت دوسرے تمام ممالک نے اس اقدام کو سراہتے ہوئے بخوشی قبول کیا۔کئی ممالک کی جامعات میں چائینیز زبان کو سیکھنے کے لئے علیحدہ انسٹیٹیوٹ کی بنیاد رکھی گئی جن میں اعلیٰ ترقی یافتہ ممالک برطانیہ فرانس جرمنی اور اسپین جیسے ممالک شامل ہیں۔

پاکستان سمیت دیگر تمام ممالک میں چائنا نے اس انسٹیٹیوٹ کو کنفیوشیس انسٹیٹیوٹ کا نام دیا۔ انکے نام پر ہی چائنا نے دنیا بھر کی مختلف جامعات میں چائینیز سیکھنے کے لئے انسٹیٹیوٹز کی بنیاد رکھی 2013 کےاختتام تک یہ انسٹیٹیوٹ دنیا بھر کے 172 ممالک میں قائم کیا جاچکا تھا۔ اس کا مقصد چائینیز رواج سے اسکولز کالجز اور جامعات کے طلبہ کو آگہی دینا ہے۔

کراچی میں اس انسٹیٹیوٹ کی بنیاد نہ صرف کراچی کے شہریوں بلکہ پورے ملک کے لوگوں کو فائدہ دے رہی ہے جیسا کہ معیشت ،تجارت ،معاشرت ،کلچر ،تعلیم ابلاغیات وغیرہ میں اسکی ضرورت کو ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتا ہوا محسوس کیا جا رہا ہے۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔