بس اور ٹرین، ایک ٹکٹ میں دو مزے!

ٹوکیو: ایک ٹکٹ میں دو مزے کی بات اکثر سننے میں آتی ہے، اس کو عملی شکل جاپان میں دی گئی ہے، جہاں ایسی بس تیار ہوئی ہے جو ٹرین کی خصوصیت کی بھی حامل ہے، اسے آپ ٹرین بھی کہہ سکتے ہیں اور بس بھی۔ جاپانی انجینئروں نے ایک ایسی بس بنائی ہے جو صرف 15 سیکنڈ میں روڈ سے ریلوے پٹری پر دوڑنے کے لیے تیار ہوجاتی ہے۔

اسے ڈویل موڈ وہیکل (ڈی وی ایم) یا دوغلی گاڑی کا نام دیا گیا ہے جو سڑک اور ریل کی پٹری دونوں پر دوڑ سکتی ہے۔ اس کا باضابطہ افتتاح 25 دسمبر کو کیا جارہا ہے۔
بظاہر اس سادہ ایجاد کو بنانے میں 20 سال کی تحقیق شامل ہے کیونکہ 2002 میں اس پر کام شروع کیا گیا تھا اور کئی آزمائشوں کے بعد اب یہ مکمل طور پر تیار ہوچکی ہے۔ اسے آزمائشی طور پر دو جاپانی مقامات کے درمیان چلایا جائے گا جن کا فاصلہ 123 کلومیٹر ہے۔
ڈیزل سے چلنے والی تبدیل شدہ بس میں 23 افراد بیٹھ سکتے ہیں جو روڈ پر ٹائر اور ریلوے لائن پر آہنی پہیوں پر چلتی ہے۔ دلچسپ بات کہ صرف 15 سیکنڈ میں یہ بس سے ٹرین میں تبدیل ہوجاتی ہے۔ میکانیکی انداز میں اندر موجود لوہے کے پہیے بہت تیزی سے نمودار ہوجاتے ہیں۔

نظری طور پر پٹری پر ٹرین کی رفتار 80 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے، لیکن عملی طور پر یہ صرف 60 کلومیٹر کی زیادہ سے زیادہ رفتار ہی حاصل کرسکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اسے باقاعدہ سواری کے بجائے سیاحتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
ایساکوسٹ کمپنی نے ڈی ایم وی کو ڈیزائن کیا ہے اور اسے معمول کی ریلوے لائن پر نہیں چلایا جائے گا کیونکہ وہاں حادثات کا خطرہ موجود رہتا ہے۔
اپنی تمام تر خوبیوں کے ساتھ اسے جاپان کے خاص زلزلہ والے حالات کے پیشِ نظر ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ روڈ خراب ہونے کی صورت میں اسے ریلوے پٹریوں پر دوڑایا جاسکے۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔