مشکل وقت اور ڈیفالٹ کا خطرہ ختم، ملک ترقی کرے گا، آرمی چیف

اسلام آباد: گزشتہ روز چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر سے 10 سرکردہ کاروباری شخصیات نے ملاقات کی اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی موجودگی میں انہیں یقین دہانی کرائی کہ پاکستان مشکل معاشی حالات سے کامیابی سے باہر نکل آئے گا، ڈیفالٹ کا خطرہ ٹل چکا، ملک ترقی کرے گا اور ہم ایک خوشحال قوم بن کر ابھریں گے۔
نجی ٹی وی کے مطابق ملاقات کے حوالے سے باضابطہ طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ آرمی چیف پوری ملاقات کے دوران پرامید نظر آئے اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ موجودہ معاشی مشکلات پر قابو پا لیا جائے گا۔
انہوں نے کاروباری افراد سے کہا کہ وہ پُرعزم اور پراعتماد رہیں۔ ایک ذریعے کے مطابق، آرمی چیف نے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے کاروباری افراد کو بتایا کہ قوم پر مشکلات آتی ہیں اور ہمیں مشکل حالات کا سامنا ہے لیکن بدتر حالات کو ہم پیچھے چھوڑ چکے اور ہم قائم و دائم رہیں گے۔
جنرل عاصم منیر نے اسلامی تعلیمات کا حوالہ دیا اور شرکاء کو یقین دہانی کرائی کہ پاکستان موجودہ امتحان میں کامیاب ہوجائے گا۔
نجی ٹی وی کے مطابق ملاقات میں شامل ایک شخص نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ کاروباری افراد نے آرمی چیف سے ملاقات کی درخواست کی تھی۔ وزیر خزانہ کو آرمی چیف نے سیشن میں شرکت کے لیے مدعو کیا تھا۔ کاروباری افراد نے اس ملاقات کو انتہائی کامیاب قرار دیا۔
آرمی چیف اور وزیر خزانہ نے کاروباری افراد کو بتایا کہ آئی ایم ایف کی تمام پیشگی شرائط کو پورا کردیا گیا ہے اور چند روز میں ہی معاہدہ ہوجائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے یہ بھی کہا کہ معیشت میں تیزی لانے کے لیے دوست ممالک سے کیے جانے والے معاہدوں کو بھی دستاویزی شکل دی جائے۔
کاروباری افراد کو بتایا گیا کہ دوست ممالک نے بھی وعدے کیے ہیں کہ وہ زراعت، کان کنی اور آئی ٹی کے شعبہ جات میں سرمایہ کاری کریں گے۔ حکومت کو توقع ہے کہ ان ممالک سے پیشگی سرمایہ (ایڈوانس ایکوئٹی) ملے گا۔ یہ کہا گیا کہ سول اور ملٹری قیادت نے مل کر دوست ممالک کو اس سرمایہ کاری کے لیے قائل کیا۔
ایک ذریعے کا کہنا تھا کہ آرمی چیف سے کاروباری افراد نے سوال کیا کہ اسٹیبلشمنٹ سیاست دانوں کو ایک جگہ بٹھانے کے لیے کوشش کیوں نہیں کررہی، تاکہ ملک کو درپیش سنگین چیلنجز کا مقابلہ کیا جاسکے۔ کاروباری افراد نے آرمی چیف کو بتایا کہ قوم توقع کرتی ہے کہ فوج معاشرے میں مزید افراتفری اور تفریق کی اجازت نہیں دے گی۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔