آہ قلندر آہ

حافظہ عاٸشہ احمد

2016 سے پی ایس ایل کے سفر میں شامل لاہور قلندر۔ بہت سے کپتانوں کی سربراہی میں کھیلی اظہر علی، براوٶ ، میک کیولم، محمد حفیظ، اے بی ڈیویلیرز ، فخر زمان اور اب سہیل اختر۔ گرے رنگ کی کٹ میں ملبوس لاہور قلندر پانچ سال سے اب تک پی ایس ایل کا ٹاٸٹل نہیں جیت سکی۔ پہلے پی ایس ایل میں 8 میں سے 2، دوسرے میں3، تیسرے میں 2 ، چوتھے میں 3 میچز جیتنے والی قلندرز 2020 میں 7 میچ جیتی مگر بد قسمتی سے فاٸنل میں کراچی کنگز کے ہاتھوں شکست کھا گٸ۔

اس پی ایس ایل کے ابتداٸی میچز میں قلندرز کی پرفارمنس شاندار رہی مگر جیسے ہی پی ایس ایل ابو ظہبی منتقل ہوا قلندرز کھیلے گۓ چاروں میچز ہار گٸ اور پواٸنٹ ٹیبل پر پہلی پوزیشن سے آخری نمبروں پر آگٸ۔ قلندر کی ان مسلسل ناکامیوں کا سبب کیا ہے؟ بہترین کھلاڑی ٹیم میں موجود ہیں زبردست کوچنگ اسٹاف ساتھ ہے۔

پہلے کہا جاتا تھا بار بار کپتان بدلنا ہار کی وجہ ہے مگر دو سال سے کپتان بھی ایک ہے۔ بیٹنگ آرڈر دیکھا جائے تو مضبوط ترین بیٹنگ آرڈر بولنگ میں دنیا کے کامیاب ترین بالر ساتھ ہیں مگر یہ جیت کا تسلسل بر قرار کیوں نہیں رہتا؟ کیا ایسی چیز ہے جو لاہور کو ہر بار اس ٹاٸٹل کو اپنے نام کرنے سے محروم کر دیتی ہے اور وہ کون سے شعبے ہیں جن پر اب بھی محنت درکار ہے؟؟؟

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔