پاکستان کی معاشی ترقی تیز، مہنگائی میں کمی متوقع ہے، یو این اکنامک سروے

نیویارک: اقوام متحدہ نے اقتصادی سروے جاری کردیا، جس میں پاکستان کی معاشی ترقی میں تیزی اور مہنگائی میں کمی کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
یو این اکنامک سروے کے مطابق رواں مالی سال 2024-25 میں پاکستان کی معاشی ترقی تیز ہورہی ہے اور اگلے مالی سال میں حقیقی شرح نمو میں 2 فیصد سے زائد اضافہ ہوگا جب کہ مالی سال 2025 میں مہنگائی کی شرح 26 سے کم ہوکر 12.2 فیصد ہونے کا امکان ہے۔
یو این اکنامک سروے میں کہا گیا کہ سیاسی عدم استحکام نے معاشی ترقی، کاروبار اور شہریوں کو متاثر کیا، 2022 کے سیلاب کی تباہی سے زرعی پیداوار اور معیشت متاثر ہوئی، تاہم 2023 میں آئی ایم ایف سے معاہدہ اور دوست ممالک کی مدد سے معیشت سنبھلنا شروع ہوئی۔
اکنامک سروے میں مزید کہا گیا کہ توانائی کے شعبے میں سبسڈیز کے خاتمے اور مالی نظم و ضبط سے معاشی استحکام آنا شروع ہوا، جی ڈی پی کے لحاظ سے ٹیکس کی شرح کم ہے۔
سروے کے مطابق ایشیا پیسیفک کے ترقی پذیر ممالک کو مناسب اور طویل المدتی وسائل کی ضرورت ہے، ترقی پذیر ممالک کو انتخاب کرنا ہوتا ہے کہ وہ زیادہ شرح سود پر لیا گیا پچھلا قرض اتارنے پر خرچ کریں جب کہ دوسرا انتخاب یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنے عوام کی تعلیم، صحت اور سماجی بہتری کے لیے وسائل خرچ کریں۔
اس سے قبل ورلڈ بینک اور بلوم برگ کی رپورٹس میں پاکستان میں معاشی استحکام کے آثار نمایاں ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ شرح نمو میں اضافے اور معیشت نے ترقی دکھانا شروع کردی ہے، آئندہ مالی سال میں شرح نمو میں دگنا اور بتدریج اضافہ ہوگا جب کہ اگلے مالی سال مہنگائی میں 11 فیصد کمی متوقع ہے۔
علاوہ ازیں بلوم برگ کے مطابق فنانشل ٹائمز اسٹاک ایکسچینج نے پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت برقرار رکھی ہے، یہ حیثیت 6 ماہ کے لیے برقرار رکھی گئی ہے۔ بلوم برگ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی نئی حکومت کی سربراہی ریفارمز دوست وزیراعظم شہباز شریف کے ہاتھ میں ہے۔

 

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔