مبینہ انتخابی دھاندلی کیخلاف کراچی میں شدید احتجاج، ٹریفک نظام درہم برہم
کراچی: شہر قائد کی مختلف شاہراہوں پر مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے، جس کے باعث مختلف مقامات پر ٹریفک جام ہے۔
کراچی میں شارع فیصل پر نرسری کے مقام پر احتجاج کے باعث نرسری سے ایف ٹی سی تک ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہے جب کہ کارساز پر بھی جے یو آئی، جماعت اسلامی اور دیگر جماعتوں کا احتجاج جاری ہے۔
پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر شیلنگ کی، اس دوران پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔
پولیس کی جانب سے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کے بعد مظاہرین طارق روڈ کی جانب روانہ ہوگئے، جس کی وجہ سے مختلف شاہراہوں پر ٹریفک مزید جام ہوگیا۔
اس کے علاوہ الیکشن میں مبینہ دھاندلی پر مظاہرین نے ٹول پلازہ پر بھی احتجاج کیا جس سے کراچی حیدرآباد موٹروے پر ٹریفک معطل ہوگئی۔
دوسری جانب شارع فیصل پر احتجاج کی وجہ سے مسافروں کو کراچی ایئرپورٹ پہنچنے میں دشواری کا سامنا ہے، اس وجہ سے فلائٹ شیڈول بری طرح متاثر ہوا ہے۔
فلائٹ شیڈول متاثر ہونے سے کراچی سے دبئی، کراچی سے مسقط، کراچی سے لاہور اور کراچی سے اسلام آباد کی پروازیں تاخیر کا شکار ہوئی ہیں۔
دوسری جانب پولیس نے سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج کرنے والے قومی عوامی تحریک کے کارکنان کو حراست میں لے لیا، قومی عوامی تحریک نے الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج کیا جس میں خواتین بھی موجود تھیں۔
انتظامیہ نے سندھ اسمبلی میں نو منتخب ارکان کی تقریب حلف برداری کے باعث سکیورٹی انتظامات سخت کر رکھے ہیں اور علاقے میں دفعہ 144 نافذ ہے جس کے باعث دفعہ 144 کی حدود میں کسی احتجاج کی اجازت نہیں۔
پولیس نے احتجاج کرنے والے کارکنان منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج بھی کیا اور قومی عوامی تحریک کے 10 کارکنان کو حراست میں لے لیا، جن میں خواتین کارکنان بھی شامل ہیں۔