میں اور منظر شادی سے قبل نوجوانوں کی طرح گھنٹوں باتیں کرتے تھے، ثمینہ احمد
کراچی: پاکستان کی سینئر اداکارہ ثمینہ احمد نے کہا ہے کہ ڈرامے کی شوٹنگ مکمل ہونے کے کچھ عرصے بعد جب منظر صہبائی سے دوبارہ ملاقات ہوئی تو انہوں نے شادی کی پیشکش کی۔
ثمینہ احمد نے بتایا کہ منظر صہبائی سے پہلی مرتبہ ان کی ملاقات ڈرامہ دھوپ کی دیوار کی شوٹنگ کے دوران ہوئی تھی اور شوٹنگ مکمل ہونے کے کچھ عرصے بعد جب اُن کی دوبارہ ملاقات ہوئی تب منظر صہبائی نے انہیں شادی کی پیشکش کی تھی۔
کورونا وبا کے دوران 2020 میں سادگی سے اداکار منظر صہبائی سے نکاح کرنے والی 73 سالہ اداکارہ ثمینہ احمد نے بتایا کہ وہ شادی سے قبل نوجوانوں کی طرح منظر صہبائی سے گھنٹوں فون پر باتیں کیا کرتی تھیں اور اسی دوران اُنہیں احساس ہوا کہ وہ دونوں ایک جیسے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ جب منظر صہبائی نے شادی کی پیشکش کی تو میں حیرت میں پڑگئی کہ ایسا کیسے ہوسکتا ہے مگر جب کورونا وبا کے دوران راستے بند ہونے کی وجہ سے ملاقاتوں میں دشواری آئی تو منظر نے کہا کہ ہمیں نکاح کرلینا چاہیے۔
ثمینہ احمد نے بتایا کہ جب انہوں نے اپنے بچوں سے شادی سے متعلق بات کی تو انہوں نے سپورٹ کیا اور کہا کہ یہ آپ کی زندگی ہے آپ جو فیصلہ کریں گی ہمیں قبول ہوگا۔
اس طرح اداکارہ ثمینہ احمد اور 73 سالہ منظر صہبائی رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے۔ اس زائدالعمر جوڑی کی شادی کے سوشل میڈیا پر خوب چرچے ہوئے جب کہ ان کے شادی کے فیصلے کو سراہا بھی گیا۔
خیال رہے کہ اداکارہ ثمینہ احمد پہلی شادی پاکستانی فلم ساز فریدالدین احمد سے ہوئی تھی، جن سے ان کے دو بچے ہیں تاہم شادی کے کچھ عرصہ بعد دونوں نے علیحدگی اختیار کرلی تھی جبکہ منظر صہبائی کی بھی ثمینہ احمد سے دوسری شادی ہے اور ان کا پہلی بیوی سے ایک بیٹا ہے۔