سعودی عرب اور ایران سفارتی تعلقات کی بحالی پر متفق
ریاض/ تہران: اسلامی ممالک سعودی عرب اور ایران دو ماہ کے اندر تعلقات کی بحالی اور دہائی سے بند سفارت خانے دوبارہ کھولنے پر متفق ہوگئے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کے دارالحکومت بیجنگ میں ہونے والے مذاکرات میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی، ایک دوسرے کی ریاستی خودمختاری کے احترام اور اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے لائحہ عمل ترتیب دے دیا گیا۔
ایران اور سعودیہ کے سرکاری خبر رساں اداروں نے بھی سفارتی تعلقات کی بحالی پر اتفاق کی تصدیق کی ہے۔
دونوں ممالک کے مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ سعودی عرب اور ایران نے 2001 میں طے پانے والے سیکیورٹی تعاون کے معاہدے کو فعال کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس کے بعد دونوں ممالک ایک دوسرے کے دارالحکومتوں میں دو ماہ کے اندر اپنے سفارت خانے کھولیں گے۔
الجزیرہ کے رپورٹر علی ہاشم نے دعویٰ کیا کہ گزشتہ دو برسوں میں سعودی عرب اور ایران کے اعلیٰ سطح کے حکام کے درمیان بغداد میں ملاقاتیں ہوتی رہی ہیں، جو 2021 میں عراق میں انتخابات کے دوران رک گئی تھیں۔
تاہم ٹیلی فونک گفتگو جاری رہی اور اب چین میں ہونے والی ملاقات فیصلہ کن ثابت ہوئی۔
خیال رہے کہ سعودی عرب نے 2016 میں شیعہ عالم کو پھانسی دی تھی، جس پر ایران میں مظاہرین نے سعودی سفارت خانے پر حملہ کردیا تھا جس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات منقطع ہوگئے تھے۔