خاتون جج کو دھمکی کیس، عمران خان نے عدالت میں معافی مانگ لی
اسلام آباد: عدالت عالیہ میں خاتون جج کو دھمکی دینے سے متعلق توہین عدالت کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے معافی مانگ لی۔
سابق وزیراعظم عمران خان، شاہ محمود قریشی، شبلی فراز اور عمران خان کے وکیل حامد خان اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے اور کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو احاطہ عدالت میں جانے کی اجازت نہ تھی۔
عمران خان نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ اگر کوئی ریڈ لائن کراس کی ہے تو اس پر معافی مانگتا ہوں، اگر عدالت کچھ اور چاہے تو وہ بھی کرنے کو تیار ہوں۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آپ کا بیان ریکارڈ کرتے ہیں فرد جرم عائد نہیں کرتے، آپ نے اپنے بیان کی سنگینی کو سمجھا، ہم اس کو سراہتے ہیں، آپ تحریری حلف نامہ جمع کرائیں، بیان حلفی داخل کریں پھر عدالت جائزہ لے گی۔
عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ پیشی کے حوالے سے پولیس سیکیورٹی آرڈر جاری کردیا گیا ہے اور آج کی پیشی پر2 ایس پیز سمیت 710 افسران و اہلکار تعینات کیے گئے تھے، سیف سٹی کے کیمروں کی مدد سے ہائی کورٹ کے گرد مانیٹرنگ کی گئی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے اندر حفاظتی انتظامات کی ذمے داری سیکیورٹی ڈویژن کی ہوگی، اسلام آباد ہائی کورٹ کے اندر ایف سی اور رینجرز کے اہلکار بھی تعینات ہوں گے۔
سیکیورٹی آرڈر کے مطابق عدالت کے روف ٹاپ کے علاوہ تمام افسران اور اہلکار غیر مسلح ہوں گے، ہائی کورٹ کے باہر سیکیورٹی کی ذمے داری ایس ایس پی آپریشنز جمیل ظفر کی تھی اور ڈیوٹی پر تعینات کوئی بھی اہلکار موبائل فون استعمال نہیں کرے گا۔