پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 30 روپے فی لیٹر اضافہ
اسلام آباد: بالآخر آئی ایم ایف کا مطالبہ مانتے ہوئے حکومت نے پٹرول، ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 30 روپے فی لیٹر اضافے کا اعلان کردیا، جس کا نفاذ آج رات 12 بجے سے ہوگا۔
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سابق حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے آج مہنگائی ہے، ماضی کی حکومت کے فارمولے پر جاتے تو پٹرول کی فی لیٹر قیمت 205 روپے ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل مہنگا ہونے سے تھوڑی سی مہنگائی بڑھتی ہے البتہ پٹرول کی قیمت میں اضافے سے روپے کو استحکام ملے گا، آئی ایم ایف نے بھی پٹرول کی قیمت بڑھانے تک ریلیف دینے سے انکار کیا ہے۔
مفتاح اسماعیل نے بتایا کہ عوام پر کسی بھی قسم کا بوجھ ڈالنا ہمارے لیے مشکل فیصلہ تھا، سابق حکومت نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمت کو فکس کیا، جس کی وجہ سےآج ہمیں مشکلات کا سامنا ہے مگر وزیراعظم شہبازشریف نے قیمتوں میں اضافے کا یہ مشکل فیصلہ لیا ہے۔
اُن کہنا تھا کہ جیسےہی روپے کی قدر میں اضافہ ہوگا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں نیچے آئیں گی، ہم سمجھتے ہیں فیصلے سے ہماری سیاست کو نقصان پہنچے گا مگر ہمارے لیے ملک اور معاشی صورت حال زیادہ اہم ہے۔انہوں نے بتایا کہ اضافے کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 179 روپے 86 پیسے جبکہ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 174 روپے 15 پیسے تک پہنچ گئی۔
دھیان رہے کہ دوحہ میں پاکستان اور آئی ایم ایف حکام کے درمیان چار روزہ جائزہ مذاکرات گزشتہ ختم ہوئے، جس میں عالمی مالیاتی فنڈز نے نئی قسط جاری کرنے کے لیے پٹرول اور بجلی پر دی گئی سبسڈی ختم کرنے کی شرط عائد کی تھی۔