ملک میں عام انتخابات کسی بھی وقت ہوسکتے ہیں، بلاول بھٹو
کراچی: بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کی طرح کپتان کو بھی بھگائیں گے، اپوزیشن متحد ہوکر عدم اعتماد لائے تو پنجاب اور وفاقی حکومت کل ہی گر جائے گی۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ ملک میں عام انتخابات کسی بھی وقت ہوسکتے ہیں، حزب اختلاف سنجیدہ ہے تو اصولوں کی سیاست کرنا ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ اشاروں پر یقین نہیں، کچھ روز بعد واشنگٹن جاؤں گا، پھر حکمرانوں کی چیخیں سنیں گے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے اگر حکومت کو نقصان پہنچانا ہے تو ذاتی سیاست سے نکلنا پڑے گا۔ یہ حکومت جلد جارہی ہے، آنے والی حکومت پیپلز پارٹی کی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے صرف سندھ اور کراچی کے عوام کو نقصان پہنچایا۔ مردم شماری میں غلط گنتی کرکے ہمیں حق نہیں دیا جاتا۔ وفاقی حکومت نے ایک سال گزر گیا ایک ایک قطرہ پانی، ایک میگاواٹ بجلی نہیں دی۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے امریکا کے دورے میں واشنگٹن کا دورہ کیا ہی نہیں، کچھ دنوں بعد جب واشنگٹن کا دورہ کروں گا پھر ان کی چیخیں سنیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ثناء اللہ زہری جب پیپلز پارٹی میں شامل ہوجائے تو برا بن جاتا ہے، یہ ناانصافی ہے۔ لاہور کے ترجمانوں کو کوئٹہ کی سیاست کا علم ہی نہیں، ثناء اللہ زہری کو (ن) لیگ کے جلسے میں دعوت نہ دینا ان کی علیحدگی کی وجہ بنی، پیپلز پارٹی کے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے والوں کو خان صاحب نے تنہا چھوڑ دیا، انہیں دہشت گردی کے خلاف پالیسی پر ریویو کرنا ہوگا۔ ہم نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرکے ہی دہشت گردی کا خاتمہ کرسکتے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت بہت غیر مستحکم ہے، کسی بھی وقت عام انتخابات ہوسکتے ہیں۔ ہم نے کشمیر سے لے کر فاٹا تک وفاق کو شکست دی۔ پی ڈی ایم سینیٹ الیکشن میں حصہ نہیں لینا چاہتی تھی۔ اگر اپوزیشن سنجیدہ ہے تو اسے مشورہ ہے کہ پہلے بزداراور پھر عمران کے خلاف عدم اعتماد لانا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کی بہت عزت کرتے ہیں۔ متحد اپوزیشن ہی حکومت کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔ جب تک پی ڈی ایم پیپلز پارٹی کی پالیسی اپنا رہی تھی، ہم مسلسل ضمنی الیکشن جیتے۔