بجٹ کچھ دیر بعد پیش کیا جائے گا
اسلام آباد: آخرکار وہ دن آن ہی پہنچا، قوم بجٹ کی شدت سے منتظر تھی۔ عوام کو بجٹ کے حوالے سے حکومت سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں۔
موجودہ حکومت آج اپنا تیسرا وفاقی بجٹ 2022-2021 پیش کرے گی۔ قرضوں اور سود کی مد میں 3100 ارب روپے خرچ ہوں گے۔
نئے بجٹ میں ٹیکس آمدن 5820 ارب اور نان ٹیکس آمدن 1420 ارب روپے ہوسکتی ہے۔ ایک لاکھ کی خریداری پر شناختی کارڈ کی شرط عائد ہوسکتی ہے۔ وفاقی بجٹ پر آخری وقت میں نظرثانی کے باعث مجموعی حجم 8 ہزار ارب سے 10 ہزار ارب روپے کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔
نئے مالی سال کے بجٹ میں بجٹ خسارے کا تخمینہ 3 ہزار 500 ارب رہنے کی توقع ہے۔ 3105 ارب روپے قرضوں اور سود کی ادائیگی کے لیے رکھے جائیں گے۔ صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت 3527 ارب روپے فراہم کیے جائیں گے۔
دفاع 1330 ارب، وفاقی سول حکومت کے اخراجات 510 ارب، پنشن 480 ارب، سبسڈیز 501 ارب، صوبوں کو ترقیاتی اور غیر ترقیاتی گرانٹس کے لیے 994 ارب اور وفاقی ترقیاتی پروگرام کے لیے 900 ارب روپے مختص کیے جارہے ہیں۔ برآمدات کا ہدف 26 ارب 80 کروڑ ڈالر اور درآمدات کا ہدف 55 ارب 30 کروڑ ڈالر ہوگا۔
بجٹ میں سرکاری ملازمین کو تنخواہوں اور مراعات کی مد میں 160 ارب روپے مالیت کا پیکیج دیے جانے کا امکان ہے۔ 4 ایڈہاک الاؤنسز کو ضم کرنے کے بعد بنیادی تنخواہوں کے اسکیلوں پر نظرثانی کرکے سیکریٹریٹ کے اندر کام کرنے والے ملازمین کے لیے 10 یا 15 فیصد اور سیکریٹریٹ سے باہر دیگر وفاقی اداروں میں کام کرنے والے ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز ہے۔ پنشن میں 15 فیصد اضافہ کرنے کی تجویز ہے۔
وفاقی حکومت نے اگلے مالی سال کے لیے ترقیاتی بجٹ میں 36.4 فیصد کا اضافہ کردیا۔ دستاویز کے مطابق وفاقی ترقیاتی پروگرام کے لیے 900 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔
پنجاب کے لیے ترقیاتی بجٹ رواں مالی سال کے مقابلے میں اگلے مالی سال 190 ارب روپے اضافہ، پنجاب کا رواں مالی سال ترقیاتی بجٹ 310 ارب اور اگلے مالی سال 500 ارب مقرر کیا گیا ہے۔
دستاویز کے مطابق سندھ کے ترقیاتی بجٹ میں 127 ارب روپے کا اضافہ، سندھ کا ترقیاتی بجٹ 194 ارب روپے سے بڑھا کر 321 ارب روپے مقرر کیا گیا۔ اگلے مالی سال بلوچستان کے ترقیاتی بجٹ میں 44 ارب روپے کا اضافے کے ساتھ 89 ارب روپے سے بڑھاکر 133 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔
اگلے مالی سال کے لیے خیبر پختونخوا کے ترقیاتی بجٹ میں 26 ارب روپے کی کمی کی گئی، رواں مالی سال کے پی کا ترقیاتی بجٹ 274 ارب جب کہ اگلے مالی سال 248 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔