حکومت کا چیف الیکشن کمشنر سمیت تمام ارکان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
اسلام آباد: حکومت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔
وفاقی وزراء شفقت محمود، شبلی فراز اور فواد چودھری نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ شفقت محمود نے کہا کہ شہباز گل پر حملے اور تشدد کی شدید مذمت کرتے ہیں، سیاست میں تشدد، دھمکی ن لیگ کی پرانی روایت ہے، مسلم لیگ ن کی صدارت پر نواز شریف نے اسی طرح قبضہ کیا، انہی لوگوں نے سپریم کورٹ پر حملہ کیا تھا، ڈی چوک پر انہوں نے جان بوجھ کر تماشا لگایا، ن لیگ کو سوچنا چاہیے کہ وہ سیاست کو کس طرف لے کر جارہے ہیں، ان حرکتوں سے ن لیگ والوں کی مایوسی نظر آتی ہے۔
شفقت محمود نے کہا کہ سینیٹ الیکشن جب سے ہورہے ہیں ہر بار خریدو فروخت کی باتیں ہوتی ہیں، وزیراعظم عمران خان نے پہلے دن سے اوپن بیلٹنگ کا مطالبہ اور کوشش کی ہے، نواز شریف نے اپنی حکومت میں اوپن بیلٹ لانے کی بات کی تو سیاسی اختلاف کے باوجود ہم نے حمایت کی، عمران خان چاہتے ہیں سیاست سے پیسے کا کردار ختم کرکے شفافیت لائی جائے۔
شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ہم پارلیمنٹ میں بل اور آئینی ترمیم لائے، سپریم کورٹ تک گئے، سپریم کورٹ نے کہا آئینی ترمیم ضروری لیکن الیکشن کمیشن کو اپنی ذمے داری ادا کرنی چاہیے، ہمارا ایک وفد سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن گیا، ہم نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی کہ بیلٹ پیپر ایسا بنائیں جو ضرورت پڑنے پر چیلنج کیا جاسکے، ویڈیو میں سب نے دیکھا کہ کیسے ووٹ خریدنے کی کوشش کی گئی۔
شفقت محمود نے کہا کہ آج صورت حال یہ ہے ہر سیاسی جماعت سینیٹ الیکشن سے مطمئن نہیں، یہ ساری چیزیں عمران خان کے اس موقف کی تائید کرتی ہیں، یہ ناکامی الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہے، الیکشن کمیشن اپنی ذمے داری ادا کرنے میں مکمل ناکام ہوچکا ہے، اس پر کسی کو اعتماد نہیں رہا، ہمیں بطور حکمران جماعت الیکشن کمیشن پر کوئی اعتماد نہیں، الیکشن کمیشن کو بحیثیت مجموعی اپنی ذمے داریوں سے دستبردار اور مستعفی ہوجانا چاہیے، نیا الیکشن کمیشن بنایا جائے جس پر سب کو اعتماد ہو، ہم سب مل کر اس بات کو یقینی بنائیں کہ آئندہ الیکشن شفاف ہو جس پر کوئی آواز نہ اٹھے۔
شفقت محمود نے مزید کہا کہ عمران خان کرکٹ میں بھی نیوٹرل امپائر لے کر آئے، الیکشن کمیشن کو نیوٹرل ہونا چاہیے، لیکن موجودہ الیکشن کمیشن نیوٹرل نہیں، فی الحال الیکشن کمیشن کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے کا ارادہ نہیں۔