عہدۂ صدارت سنبھالتے ہی جوبائیڈن کے بڑے فیصلے!
واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن نے عہدہ سنبھالتے ہی ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلم اکثریت رکھنے والے چند ممالک پر لگائی گئی سفری پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق جوبائیڈن نے امریکا کے 46 ویں صدر کی حیثیت سے عہدے کا حلف لیتے ہی مسلمانوں پر عائد پابندی ختم کرنے سمیت 15 صدارتی حکم ناموں پر دستخط کردیے، ان میں اکثر حکم نامے ڈونلڈ ٹرمپ کی پناہ گزین مخالف پالیسی سمیت دیگر متنازع پالیسیوں کو ختم کرنے کے لیے جاری کیے گئے ہیں۔
جوبائیڈن کی جانب سے جن صدارتی حکم ناموں پر دستخط کیے گئے ان میں مسلمانوں پر سفری پابندیوں کا خاتمہ، پیرس ماحولیاتی معاہدے میں شمولیت اور کورونا بحران سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کے حکم نامے سرفہرست ہیں۔
امریکی صدر نے اپنے ابتدائی حکم نامے میں عالمی ادارۂ صحت میں واپس جانے کا اعلان بھی کیا، جس سے ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ کہہ کر علیحدگی اختیار کرلی تھی کہ یہ ادارہ کورونا وائرس کے دوران چین سے سخت بازپرس نہیں کررہا۔
اس موقع پر امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ حکم نامے اور ہدایات جاری کرنے کےلیے وقت ضائع نہیں کرسکتے، ہم کورونا بحران کو کنٹرول کریں گے، کورونا سے متاثرہ معیشت کی بحالی کے لیے امداد کی فراہم کریں گے، ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کریں گے اور نسلی مساوات کو فروغ دیں گے۔
امریکی صدر کی جانب سے دیگر صدارتی حکم ناموں میں، وفاقی املاک پر ماسک پہننا لازمی قرار دیا گیا، کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے وائٹ ہاؤس میں نئے دفتر کا قیام شامل ہے۔
خیال رہے کہ ہر آنے والا امریکی صدر ابتدائی دنوں میں پچھلے صدر کی جانب سے عائدہ کردہ پالیسیز کو روکنے کے لیے بہت سارے حکم نامے جاری کرتا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی یہی کیا تھا لیکن ان کے متعدد حکم ناموں کو عدالت میں چیلنج کردیا گیا تھا۔