پیپلز پارٹی نے پی ڈی ایم کے گھٹنے ٹکوا دیے، شیخ رشید
راولپنڈی: شیخ رشید نے کہا ہے کہ ہم نے 2 لاکھ غیر قانونی رہائش پذیر افغانوں کے کارڈ بلاک کیے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے راولپنڈی میں نادرا دفتر کے دورے کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس افغان مہاجرین کا مکمل ڈیٹا موجود ہے، پاکستان میں رجسٹرڈ 15 لاکھ افغان مہاجرین کو رہنے کی اجازت ہے، ملک میں 8 لاکھ افغان مہاجرین غیر قانونی مقیم ہیں، 2 لاکھ غیر قانونی رہائش پذیر افغانوں کے کارڈ بلاک کیے ہیں۔ ہم نے چین اور افغانستان کا مینوئل ویزا ختم کردیا۔ آن لائن ویزے سے کرپشن کا خاتمہ ہوا ہے۔ ایک دن میں ویزے کے لیے 2 لاکھ آن لائن درخواستیں آئی ہیں۔
نواز شریف کے پاسپورٹ سے متعلق شیخ رشید نے کہا کہ نواز شریف کے پاسپورٹ کی میعاد 16 فروری کو ختم ہورہی ہے، جس کے بعد اس کی تجدید نہیں کی جائے گی۔ وزیراعظم عمران خان استعفیٰ نہیں دیں گے۔ وہ حکومت چھوڑ سکتے ہیں لیکن این آراو کے آگے سرنڈر نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم والے عوام کو دھوکا دے رہے ہیں، پی ڈی ایم نے شکست تسلیم کرلی، پی ڈی ایم نے فیصلہ کرلیا، الیکشن میں حصہ لے گی، پیپلز پارٹی جیت گئی اور پی ڈی ایم ہار گئی، پیپلز پارٹی نے ان کے گھٹنے ٹکوا دیے، یہ استعفے نہیں دیں گے لیکن لانگ مارچ ضرور کریں گے، جس دن اپوزیشن لانگ مارچ کی تاریخ بتائے گی ہم اسی روز اپنا آئینی اور قانونی حق جتائیں گے۔ یہ اچھی بات ہے کہ انہوں نے انتخابات کی بات کی کیونکہ میدان خالی نہیں ہونا چاہیے۔
پیپلز پارٹی سے متعلق شیخ رشید نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کے ہاتھ کی گھڑی، چھڑی اور فیصلوں کا اختیار آصف زرداری کے پاس ہے، جو سیاست دان ڈائیلاگ کا راستہ کھلا نہیں رکھتا وہ کم عقل ہے، آصف زرداری اپنے لیے راستے بنانے جارہے ہیں جب کہ (ن) لیگ نے اپنے لیے راستے بند کرلیے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ فوج سمیت قومی اداروں کے خلاف جو بات کرے گا اس کے خلاف 72 گھنٹوں میں مقدمہ ہوگا، مفتی کفایت اللہ کا کیس کے پی حکومت کو بھجوا دیا ہے۔
مولانا فضل الرحمان سے متعلق شیخ رشید نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان عالم دین ہیں، انہیں اسلام اوراسلام آباد کا احترام ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے، ان کے ستارے گردش میں ہیں، ان کی سیاست الٹ گئی، ان کی ہوائیاں اڑی ہوئی ہیں، اسلام آباد پر قبضے کا خواب چھوڑ دینا چاہیے۔
شیخ رشید نے کہا کہ کرک میں مندر کو نذرآتش کرنے کا واقعہ پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے کیا گیا ہے، اس واقعے کے پیچھے وہی عناصر شامل ہیں جن کو یورپی یونین کی ڈس انفو لیب نے بے نقاب کیا ہے۔ ملک میں تمام مذہبی اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا ہماری حکومتی ذمے داری ہے، کوئی بھی شخص چاہے وہ کسی بھی سیاسی یا مذہبی جماعت سے ہو، اسے کسی بھی مذہب کے مقدس مقامات کی بے حرمتی کی اجازت نہیں دی جائے گی، واقعے کے ماسٹر مائنڈ مولانا شریف سمیت 36 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، تمام افراد کے ساتھ قانون کے مطابق سختی سے نمٹا جائے گا۔