جاپان میں اب روبوٹ سپراسٹورز سنبھالیں گے!
ٹوکیو: جاپان کی آبادی کے ہر تیسرے فرد کی عمر 65 سال یا اس سے زائد ہے، ایسے میں یہاں کام کرنے والے لوگوں کی تعداد کافی کم ہے جب کہ یہاں مزدور ڈھونڈنا خاصا مشکل ہے۔
اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے متعدد کمپنیاں ٹیکنالوجی کا استعمال کررہی ہیں اور اب حال ہی میں جاپان کے سب سے بڑے اسٹورز ’لاسن‘ اور ’فیملی مارٹ‘ ایک خاص روبوٹ کی آزمائش کررہے ہیں جو وی آر (ورچوئل رئیلٹی) ٹیکنالوجی سے حرکت کرتے ہیں۔
ٹی ماڈل روبوٹ جاپانی اسٹارٹ اپ ’ٹیلی ایکزسٹینس‘ کی جانب سے تیار کیے گئے ہیں جو لمبائی کی مکمل حد بڑھانے پر 7 فٹ تک اونچے ہوجاتے ہیں جب کہ روبوٹ میں کیمرے، مائیکروفون اور سینسرز بھی لگے ہوئے ہیں۔
ان روبوٹس کے 2 ہاتھ ہیں جن میں 3، 3 انگلیاں ہیں جن کی مدد سے یہ سپر اسٹور کی شیلفس میں کولڈ ڈرنکس، کینز اور دیگر اشیاء رکھتے ہیں۔
روبوٹ کی خاص بات یہ کہ اسے دکان یا مارٹ کے اسٹاف کنٹرول کرسکتے ہیں، جو بھی شخص اس روبوٹ کو چلاتا ہے اسے ورچوئل رئیلٹی (وی آر) ہیڈ سیٹ اور خاص دستانے پہننا ہوتے ہیں جس سے وہ ایسا محسوس کرسکتے ہیں جیسے وہ ہی اس چیز کو اٹھا کر شیلف میں رکھ رہا ہے جب کہ اصل میں روبوٹ ایسا کررہا ہوتا ہے۔
دوسری جانب روبوٹ میں لگے مائیکروفون اور سینسر کی مدد سے روبوٹ چلانے والا شخص مارکیٹ میں آنے والے لوگوں سے بات چیت کرسکتا ہے۔
فی الحال روبوٹ فروخت کے لیے پیش نہیں کیے گئے بلکہ کمپنی ان میں مزید بہتری لانے کے لیے کام کررہی ہے۔