ظہیر کی والدہ نے دعا کے ماں باپ سے معافی مانگ لی
لاہور: ظہیر احمد کی والدہ نے دعا زہرا کے والدین سے معافی مانگ لی۔
اپنے اہل خانہ، ماڈل زنیرہ احمد اور وکیل کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران ظہیر احمد کی والدہ نور بی بی کا کہنا تھا کہ میرے دونوں بیٹوں کی جان کو خطرہ ہے لہٰذا انہیں جلد از جلد لاہور منتقل کیا جائے۔
انہوں نے ظہیر کو مقامی عدالت میں پیش کیے جانے اور کیس کا فیصلہ بھی اسی عدالت میں سنائے جانے کا مطالبہ کیا۔
نوربی بی نے کہا کہ میں زیادہ تعلیم یافتہ نہیں ہوں بس گزارش ہے کہ میرے بچوں کو یہیں منتقل کیا جائے اور فیصلہ بھی یہیں ہو، جب سندھ ہائی کورٹ نے فیصلہ سنادیا تھا تو اس کے بعد کیوں کیس دوبارہ کھولا گیا؟
انہوں نے کہا کہ مجھے اندازہ ہے دعا کے جانے کے بعد ان کے والدین بھی تکلیف میں تھے، میں ان سے یہی کہوں گی کہ وہ میرے بہن بھائی کی طرح ہیں مجھے معاف کردیں۔
ظہیر کی والدہ کا کہنا تھا کہ شادی سے قبل مجھ سے ظہیر نے کہا تھا کہ میں کسی کو پسند کرتا ہوں اور اس سے شادی کرنا چاہتا ہوں جس پر میں نے بیٹے سے کہا تھا کہ ابھی تمہیں پڑھنا ہے لیکن اس کے باوجود اس شادی میں کسی ایک کا قصور نہیں دونوں کا قصور ہے اور جب دعا کراچی سے آئی تو ظہیر اسے واپس بھیجنا چاہتا تھا لیکن وہ نہ مانی اور اس نے کہا کہ میں مر جاؤں گی لیکن واپس نہیں جاؤں گی۔
دعا چاہیے یا ظہیر کے سوال پر ظہیر کی والدہ کا کہنا تھا کہ مجھے دونوں چاہئیں، بچوں کی محبت ہے اور مجھے لگتا ہے ان کی محبت خراب نہیں کرنا چاہیے، ان کے والدین سے یہی کہوں گی آپ کی بچی معافی مانگ رہی ہے اسے معاف کردیں۔