برطانیہ کا امریکا پر انحصار ختم کرکے فوجی تیاریاں شروع کرنے کا عندیہ
لندن: برطانیہ نے اپنے دفاع اور جنگی امور سے متعلق امریکا پر انحصار کو ختم کرکے ازخود فوجی تیاریاں شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیرِ دفاع ایل کارنز نے متنبہ کیا ہے کہ یورپ کے دروازے پر جنگ کے سائے دستک دے رہے ہیں۔
برطانوی وزیرِ دفاع نے مزید کہا کہ یورپ ایسے دور میں داخل ہوچکا، جہاں جنگ کے خطرات قریب تر ہیں۔ نیٹو اتحادیوں کو فوری ہر ممکن ردعمل کے لیے تیار رہنا ہوگا۔
ایل کارنز نے کہا کہ یورپ اب منتخب کردہ جنگوں کے دور میں نہیں رہا، بلکہ اب مجبوری کی جنگوں کا سامنا ہے، جن میں انسانی جانوں کا بھاری نقصان ہوسکتا ہے۔
اس موقع پر اپنی بات کے ثبوت میں انہوں نے روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کو واضح مثال قرار دیا۔
اسی طرح برطانوی چیف آف ڈیفنس انٹیلی جنس ایڈرین برڈ نے انکشاف کیا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران برطانوی فوجی اہلکاروں اور عسکری تنصیبات کے خلاف دشمنانہ انٹیلی جنس سرگرمیوں میں 50 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔
قبل ازیں نیٹو کے سربراہ مارک روٹے نے بھی خبردار کیا تھا کہ روس جنگ کو دوبارہ یورپ میں واپس لے آیا ہے۔ جنگ کے لیے تیار رہنا ہوگا، جس کا سامنا ہماری پچھلی نسلوں نے کیا تھا۔