ماسی نے ایک سال کے بیٹے کو اغوا کرلیا تھا، قیصر نظامانی کا انکشاف
کراچی: پاکستانی ٹی وی ڈراموں کے تجربہ کار اداکار قیصر نظامانی نے انکشاف کیا ہے کہ میرے بیٹے کو ماسی نے اغوا کرلیا تھا، اس لیے اب ہم گھر میں مدد کے لیے کسی کو نہیں رکھتے۔
قیصر نظامانی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے گھر میں کوئی ماسی نہیں بلکہ میں، فضیلہ اور دیگر لوگ گھر کے سارے کام قریباً خود کرتے ہیں۔
انہوں نے گھر میں ماسی نہ رکھنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے بتایا کہ جب ہم کمرشل ایریا کے اپارٹمنٹ میں رہتے تھے تو گھر میں ایک خاتون کام کرنے آتی تھیں وہ چھوٹے والے بیٹے زورین کو اُس وقت اغوا کرکے لے گئی تھی جب وہ قریبا ایک سال کا تھا۔
قیصر نظامانی نے بتایا کہ زورین بہت پیارا سا تھا، اُس کا رنگ صاف اور آنکھیں نیلی بالکل ماں کے جیسی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ ایک روز پڑوسیوں نے بتایا کہ آپ کا بچہ سیڑھیوں کے پاس پڑا ہے کیا آپ اُسے وہاں چھوڑ کر آئے ہیں؟ ہم یہ سن کر بھاگے تو وہ سیڑھیوں پر پڑا ہوا تھا، جب واقعے کا معلوم کیا تو یہ بات سامنے آئی کہ ماسی بچے کو لے کر جارہی تھی، جس سے گھر کے باہر موجود دکان داروں نے پوچھا کیونکہ وہ زورین کے بارے میں جانتے تھے۔
قیصر نظامانی کے مطابق جب خاتون سے مکینکس نے سوال کیے تو وہ بچے کو سیڑھیوں پر چھوڑ کر چلی گئی تھی، اُس کے بعد سے ہم نے گھر میں کسی کو رکھنے کا کوئی خطرہ مول نہیں لیا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے فضیلہ کو کہا تھا کہ اگر یہ چلا جاتا تو تم ہر سگنل پر اسے تلاش کرتی۔ قیصر نظامانی نے کہا کہ والدین مہربانی کرکے اپنے گھروں میں خود کام کریں یا انہیں اپنے گھروں میں رکھیں جن کے باپ دادا کو آپ جانتے ہوں۔