جنوبی سوڈان: فوج اور مسلح شہریوں میں تصادم، 70 افراد ہلاک
جوبا: جنوبی سوڈان میں فوج اور مسلح شہریوں کے درمیان تصادم، 70 افراد کی ہلاکت کی تصدیق۔
میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ نے جنوبی سوڈان کی شمال وسطی ریاست میں فوج اور مسلح شہریوں کے درمیان تصادم میں کم از 70 افراد کے ہلاک اور درجنوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
اقوام متحدہ کے ترجمان کے مطابق جنوبی سوڈان میں موجود امن مشن کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ علاقے میں تخفیف اسلحہ کے لیے مہم چلائی جارہی ہے، جس کے معاہدے کی خلاف ورزی پر تصادم ہوا۔
عرب میڈیا کے مطابق جنوبی سوڈان میں عام شہریوں کو غیر مسلح کرنا اس امن معاہدے کا حصہ ہے جو جنوبی سوڈان کے صدر سلواکیر اور فروری میں جنوبی سوڈان کے نائب صدر منتخب کیے جانے والے ان کے حریف ریک ماچر کے درمیان طے پایا تھا۔
عرب میڈیا نے بتایا جنوبی سوڈان نے 2011 میں سوڈان سے آزادی کا اعلان کیا تھا لیکن اس کے دو سال بعد ہی علاقے میں اس وقت خانہ جنگی شروع ہوگئی جب صدر سلواکیر کو ان کے نائب ریک مارچر نے برطرف کردیا۔
عرب میڈیا کے مطابق متاثرہ ریاست کے حکام کا بتانا ہے کہ حالیہ پُرتشدد واقعات اس وقت شروع ہوئے جب عام شہریوں نے فوجیوں کے سامنے ہتھیار ڈالنے سے انکار کیا، جس کے بعد علاقے میں تصادم کی صورت حال پیدا ہوگئی اور مسلح شہریوں نے قریبی علاقے میں موجود فوجی اڈے پر حملہ کردیا۔