بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں، سندھ حکومت کا الیکشن کمیشن کو خط
کراچی: الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر سندھ حکومت نے بلدیاتی انتخابات کرانے سے معذوری ظاہر کردی۔
سندھ حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن کو خط میں کہا گیا ہے کہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں۔
سندھ حکومت کے خط میں سندھ پولیس کی جانب سے محکمہ داخلہ کو لکھے گئے خط کو بنیاد بنایا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا کہ سیلاب ریلیف آپریشن کے باعث متاثرہ علاقوں میں پولیس پٹرولنگ جاری ہے، سیلاب متاثرہ علاقوں میں بھی پولیس فورس فرائض انجام دے رہی ہے۔
سندھ حکومت کا کہنا ہے کہ پولیس نے تین ماہ کے لیے انتخابات میں سیکیورٹی فراہم کرنے سے معذرت کی ہے، کراچی اور حیدرآباد ڈویژن میں تین ماہ کے لیے انتخابات مؤخر کیے جائیں۔
خیال رہے کہ سندھ پولیس نے بھی کراچی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں سیکیورٹی دینے سے معذرت کرلی ہے۔
اے آئی جی آپریشنز حیدر رضا کی جانب سے ایڈیشنل سیکریٹری محکمہ داخلہ کو لکھے گئے خط میں استدعا کی گئی کہ 23 اکتوبر کو کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے تیسرے مرحلے کا انعقاد ہونا ہے لیکن اس کے لیے فول پروف سیکیورٹی کا انتظام ممکن نہیں۔
خط میں کہا گیا کہ کراچی پولیس کی اپنی نفری سیلاب زدہ علاقوں میں خدمات انجام دے رہی ہے، اس کے ساتھ جو اندرون سندھ سے نفری ملنی تھی، نجی سیکیورٹی گارڈز ممکن نہیں کہ وہ کراچی پولیس کو مل سکیں۔
خط میں مزید کہا گیا کہ سیکیورٹی کے لیے جو منصوبہ بندی کی گئی تھی، اس کے لیے کم از کم ساڑھے 16 ہزار اہلکاروں کی کمی ہے، جس کے باعث کراچی پولیس کے لیے انتظامات کرنا ناممکن ہے۔
محکمہ داخلہ سندھ سے استدعا کی گئی کہ کم از کم 3 ماہ کے لیے انتخابات کو آگے بڑھایا جائے اور اس سلسلے میں متعلقہ کوارٹرز سے یہ معاملہ اٹھائیں۔
دھیان رہے کہ الیکشن کمیشن نے کراچی میں 23 اکتوبرکو بلدیاتی انتخابات کرانے کا اعلان کر رکھا ہے۔