اردو کے ممتاز نقاد اور مفکر، شمیم حنفی انتقال کر گئے

نیو دہلی: ہندوستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے ممتاز نقاد، مفکر اور ڈراما نگار، شمیم حنفی جہان فانی سے کوچ کر گئے۔
تفصیلات کے مطابق کورونا میں مبتلا شمیم حنفی کا انتقال ہوگیا۔ ان کی عمر 83 تھی اور وہ اسپتال میں زیر علاج تھے۔
شمیم حنفی 17 مئی 1939 کو سلطان پور میں پیدا ہوئے، چھ بھائی بہنوں میں وہ سب سے بڑے تھے۔
شمیم حنفی  نے ابتدائی تعلیم سلطان پور ہی سے حاصل کی، پھر مزید تعلیم کے لیے الہ آباد کا رخ کیا، یہاں وہ فراق گورکھپوری کے تعلق میں آئے، جنہوں نے ان کے فن و شخصیت پر گہرے اثرات مرتب کیے۔

CONFERENCE: ZORRO AT THE URDU CONFERENCE - Newspaper - DAWN.COM
شمیم نے کچھ وقت اندور، مدھیہ پردیش میں بھی گزارا۔ انھوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بھی تدریسی فرائض انجام دیے۔ بعد ازاں وہ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اعزازی پروفیسر کے طور پر مقرر ہوئے۔
انھوں نے بہ طور شاعر، نقاد، ڈراما نگار اور مترجم شناخت بنائی۔ ان کی علمیت کا ڈنکا پورے برصغیر میں بجا۔
پاکستان میں بھی ان کے معترفین کی بڑی تعداد موجود تھی، وہ ایک عرصے تک ادھر ہونے والی کانفرنسوں اور میلوں میں شرکت کرتے رہے۔

جواب شامل کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔